پاکستان اور جمہوریہ کوریا نے تجارت، صنعت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے ، کوریا کے تجربے سے استفادہ میں دلچسپی رکھتے ہیں ، نجی شعبوں کے درمیان تعاون اور رابطے کو فروغ دینا چاہئے ،وزیر اعظم نواز شریف

پیر 14 اپریل 2014 17:07

پاکستان اور جمہوریہ کوریا نے تجارت، صنعت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14اپریل 2014ء) پاکستان اور جمہوریہ کوریا نے تجارت، صنعت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں جبکہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کوریا کے تجربے سے استفادہ میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو اپنے نجی شعبوں کے درمیان تعاون اور رابطے کو فروغ دینا چاہئے، آئندہ تین سالوں کے لئے دونوں ممالک کے درمیان کنٹری پارٹنر شپ سٹرٹیجی تیار کرنے کی ضرورت ہے ، نجی شعبہ کے اہلکاروں کے تبادلوں میں اضافے کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانا چاہیے۔

وہ پیر کویہاں جمہوریہ کوریا کے وزیراعظم چنگ ہونگ وون سے پیر کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دور ان بات چیت کررہے تھے ۔ وفود کی سطح پر مذاکرات سے پہلے دونوں وزراء اعظم کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف نے جمہوریہ کوریا کے وزیراعظم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 31 سال میں ہمارے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد کوریائی وزیراعظم کی جانب سے پاکستان کے پہلے دورے پر ہمیں بہت خوشی ہوئی ہے، تمام شعبوں میں جمہوریہ کوریا کے ساتھ تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانا میری حکومت کا عزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان روایتی خوشگوار تعلقات کو تجارت، سرمایہ کاری، انرجی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں جامع شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں کوریا کے سفیر ڈاکٹر سونگ جونگ ہوان، نائب وزیر خارجہ چو تئیل، نائب وزیر تجارت و توانائی ہان جن ہیون اور وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی شریک ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جمہوریہ کوریا کی ترقی و خوشحالی پر خوشی ہے، ہم کوریا کے تجربے سے استفادہ میں دلچسپی رکھتے ہیں، دونوں ممالک کو اپنے نجی شعبوں کے درمیان تعاون اور رابطے کو فروغ دینا چاہیے اور سرمایہ کاری بورڈز اور چیمبر آف کامرس کے باقاعدگی سے اجلاس ہونے چاہئیں۔

اقتصادی امکانات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ دونوں ممالک کے دررمیان تجارت 2012ء میں 1.6 ارب ڈالر ہو گئی، پاکستان نے جامع آزادانہ تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور خدمات شامل ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں مزید اضافہ کیا جا سکے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کوریائی تجارتی اور سرمایہ کاری ادارہ (کوٹرا) اور سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے منعقدہ مشترکہ بزنس فورم کی تعریف کی اور توقع ظاہر کی کہ اس فورم کے نتیجہ میں کوریائی کمپنیاں پاکستان میں توانائی، انفراسٹرکچر، ترقی، ریلوے اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گی۔

وزیراعظم نے آئندہ تین سالوں کے لئے دونوں ممالک کے درمیان کنٹری پارٹنر شپ سٹریٹجی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اسلام آباد موٹروے دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفید تعاون کا حقیقی مظہر ہے اور ہم دیگر شعبوں میں بھی ایسے تعاون کی تقلید اور اضافہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوریائی بزنس کمپنیوں کو ہائیڈل، ونڈ، سولر، بائیو ماس اور کول سمیت بجلی پیدا کرنے کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے بھاری مواقع کی پیشکش کرتا ہے اور گڈانی پاور پارک، قائداعظم سولر پارک جیسے منصوبوں میں کوریائی کمپنیوں کی شرکت قابل تعریف ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ آف شور اور آن شور ایل این جی ٹرمینلز کی تعمیر بھی کوریائی کمپنیوں کے لئے سرمایہ کاری کے مواقع کی حامل ہے۔ پاکستان ان شعبوں میں کوریائی سرمائے اور ٹیکنالوجی کا خیر مقدم کرے گا اور اس سلسلے میں سہولت فراہم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے ساتھ آزادانہ اقتصادی زون بھی کوریائی کمپنیوں کے لئے سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتا ہے اس اقتصادی زون میں کورین ایس ایم ایز مصنوعات سازی کے شعبے میں مشترکہ منصوبے قائم کر سکتے ہیں تاکہ بڑھتی ہوئی ملکی مارکیٹ کوریائی اور علاقائی منڈیوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کوریائی اداروں کو پاکستان میں کام شروع کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ پاکستان میں کوریا کے بینک کی شاخ کھلنے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہو گا۔ ملاقات کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی، بائیو انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، انسانی وسائل کے تبادلہ اور مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور بھی زیر غور آئے۔ وزیراعظم نے 900 پاکستانی طلباء کی دیکھ بھال پر کوریائی حکومت سے تشکر کیا اور پاکستانی طلباء کے لئے سکالرشپ میں مزید اضافے کی توقع کا اظہار کیا۔

کوریائی وزیراعظم نے اپنے اور اپنے وفد کے پرتپاک استقبال پر وزیراعظم محمد نواز شریف، پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے تجارتی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں اضافہ کرنا چاہیے اور نجی شعبہ کے اہلکاروں کے تبادلوں میں اضافے کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانا چاہیے۔ بعدازاں پاکستان اور جمہوریہ کوریا نے تجارت، صنعت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں دونوں ممالک کے وزراء اعظم نے ایم او یو پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔

مفاہمت کی یادداشت پر سیکرٹری تجارت محمد شہزاد ارباب اور کوریا کے نائب وزیر تجارت و توانائی ہان جن ہیون نے دستخط کئے۔

متعلقہ عنوان :