حکومت آنکھیں بند کر کے فیصلے کر رہی ہے ،مولانافضل الرحمان،وطن عزیز میں وہ قوانین لا رہی ہے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے نافذ کیئے ہوئے ہیں ، تحفظ پاکستان بل کی ہر محاذ پر مخالفت کریں گے،تحفظ پا کستان آر ڈ یننس شرعی اور انسانی حقوق کے خلاف ہے،حکومت اور فوج کے درمیان تصادم کے حامی نہیں،حکومت دینی مدارس کی فکر نہ کرے عوام کے مسائل پر توجہ دے ، حکمران آئی ایم ایف کے منشور پر عمل پیرا ہیں،پارٹی رہنماؤں سے ٹیلی فونک گفتگو
اتوار 13 اپریل 2014 16:59
اسلام آباد/لاہور/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اپریل۔2014ء) جمعیت علما ء اسلام کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت آنکھیں بند کر کے فیصلے کر رہی ہے اور وطن عزیز میں وہ قوانین لا رہی ہے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے نافذ کیئے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت میں بھی شک کی بنیاد پر گرفتار ی انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے تو یہاں کس طرح جائز ہے تحفظ پا کستان آر ڈ یننس شرعی اور انسانی حقوق کے خلاف ہے جے یو آئی اس بل کی مخالفت کرتی رہے گی ایسے تمام قوانین کے خلاف جے یو آئی آواز بلند کرے گی اور ایسے کالے قوانین کو عوام قبول نہیں کریں گے مر کزی میڈیا سیل کے مطابق وہ یہاں پارٹی راہنماؤں سے مو لا نا قمر الدین ،مو لا نا گل نصیب خان ، مو لا نا محمد امجد خان سے ٹیلی فونک گفتگو کررہے تھے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ ہر ادارے کو آئین کی حدود میں رہنا چا ہیے اور تصادم پا لیسی سے دور رہنا چاہیے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی حکومت اور فوج کے درمیان تصادم کی حامی نہیں ہے دریں اثناء مو لا نا فضل الرحمن نے مو لا نا سید عبد المجید ندیم شاہ ،مو لا نا محمد یوسف سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں یہاں سے محبت اور اخوت کا درس دیا جا تا ہے سلامتی پا لیسی میں مدارس کی شق اسلامی اور انسانی حقوق کے منافی ہے انہوں نے کہا کہ سلامتی پا لیسی کا مطلب ملک میں بیرو نی آقاؤں کو خوش کر نے کی پا لیسیاں ہیں جس کو عوام اور علماء کسی صورت قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ حکومت دینی مدارس کی فکر نہ کرے وہ عوام کے مسائل حل کر پر توجہ دے انہوں نے کہا کہ ملک میں نظریاتی اساس کو تبدیل کر نے کی سازشیں عروج پر ہیں ان پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے جے یو آئی ان سازشوں کے ساتھ ساتھ سازشیوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے اور ایسی ہر سازش کا مقابلہ کرے گی انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کی قرار داد نظریہ پا کستان اور قرار داد مقاصد کے خلاف ہے ایسی قرار داد پا س کر نے والی اسمبلی کا وجود نہیں رہنا چا ہیے سندھ اسمبلی کو تو تحلیل کر دینا چا ہیے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کو سیکو لر ما حول میں تبدیل کر نے کے لیئے بیور کریسی پشت پناہی کر رہی ہے علاوہ ازیں ملک سکند خان ایڈووکیٹ ،حاجی شمس الرحمن شمسی سے گفتگو کرتے ہوئے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کی جے یو آئی ہر محاذ پر مخالفت کرے گی اور تمام جماعتوں کو اس حوالے سے کردارادا کر نا ہو گا انہوں نے کہا کہ گر می آنے سے پہلے ہی لو ڈ شیڈنگ کا جن بو تل سے باہر آچکا ہے لیکن اس جن کو قابو کر نے کا کوئی فار مو لا حکومت کے پا س نہیں ہے بلکہ اس مشکل کے سامنے بے بس ہے انہوں نے کہا کہ لگتا یو ں ہے کہ حکمران اپنے منشور پر عمل کر نے کے بجائے آئی ایم ایف کے منشور پر عمل پیرا ہیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.