سپریم کورٹ نے پنجاب میں حلقہ بندیوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، نو سال سے بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر آئین شکنی کی جارہی ہے، حکومت پنجاب پندرہ نومبر تک بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنائے ،عدالتی فیصلہ

جمعہ 11 اپریل 2014 22:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل۔2014ء) سپریم کورٹ نے پنجاب میں حلقہ بندیوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، فیصلے میں کہا گیا کہ نو سال سے بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر آئین شکنی کی جارہی ہے، حکومت پنجاب بھی پندرہ نومبر تک بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنائے۔پنجاب میں حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے تحریرکردہ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن پندرہ نومبرتک بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنے کے اقدامات کرے، حلقہ بندیاں انتخابات کا ایک بنیادی حصہ ہیں، آئین کے مطابق شفاف اور غیر جانبدار انتخاب کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، عام انتخابات کی طرح بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی اسمبلیاں پانچ ماہ کے عرصے میں الیکشن کمیشن کے اختیارات اور حلقہ بندیوں کیلئے قانون سازی مکمل کریں تاکہ الیکشن کمیشن قانون سازی کے بعد پینتالیس دن میں حلقہ بندیاں مکمل کرسکے اور غیر جانبدار انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے۔ پنجاب بھی قانون سازی کے مراحل جلد مکمل کرے ۔