تحفظ پاکستان بل سینیٹ سے منظور نہیں ہونے دیا جائے گا سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ،بل آمرانہ ، غیرانسانی، خون آشام ، شیطانی اوربے رحم قانون ہے بابر غوری ،تحفظ پاکستان بل کی سینیٹ میں بھرپورمخالفت کی جائے گی حاجی عدیل اور سینیٹر کامل علی آغا کی گفتگو

جمعہ 11 اپریل 2014 22:11

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل۔2014ء) اپوزیشن جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ تحفظ پاکستان بل سینیٹ سے منظور نہیں ہونے دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما بابر غوری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن، عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل اور مسلم لیگ (ق)کے کامل علی آغا سے رابطہ کر کے سینیٹ میں تحفظ پاکستان بل کی مخالفت کرنے کی تجویز دی جس پر تمام جماعتوں نے بل کی سخت مخالفت کی یقین دہانی کرائی، بابر غوری نے کہاکہ یہ بل آمرانہ ، غیرانسانی، خون آشام ، شیطانی اوربے رحم قانون ہے۔

ایم کیوایم اس ظالمانہ قانون کے خلاف ہرسطح پر احتجاج کرے گی۔ سینیٹر اعتزاز احسن، سینیٹر حاجی عدیل اور سینیٹر کامل علی آغا نے ایم کیوایم کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کی سینیٹ میں بھرپورمخالفت کی جائے گی اور یہ بل کسی صورت منظور نہیں ہونے دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بل کے مندرجات میں کہا گیاکہ دہشتگردوں کے خلاف مقدمات کے لیے خصوصی عدالت قائم ہو گی اور ایسے مقدمات کی سماعت تیزی سے کی جائیگی اور اس خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف 15 دن میں سپریم کورٹ میں اپیل کی جا سکے گی۔

بل میں کہاگیا کہ جو شخص ملک کا دشمن ہوگا یا جس شخص سے ملک کوخطرہ ہو اس کے خلاف نئے قوانین کے تحت کارروائی ہوگی، دہشت گردی کے مقدموں کی تفتیش مشترکہ ٹیم کرے گی جبکہ بل کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو تفتیش کے لئے 90 دن حراست میں رکھا جا سکے گا۔

متعلقہ عنوان :