پاکستان کی سلامتی ‘بقاء اور تحفظ کیلئے پاک فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،پاک فوج پر جس قدر فخر کریں وہ کم ہیں‘ چوہدری محمد سرور ،مذاکرات کے نتیجے میں ایک مثبت اور پائیدار حل بہت جلد نکل آئیگا، جو شر پسندعناصر مذاکرات کو ناکام دیکھنا چاہتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہونگے ،کسی بھی ملک اور حکومت کے امیج کو سنوارنے اور نکھارنے میں سول افسران کا کردار بہت اہم ہے‘ گورنر پنجاب کا تقریب سے خطاب /میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 اپریل 2014 19:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل۔2014ء) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک اور حکومت کے امیج کو سنوارنے اور نکھارنے میں سول افسران کا کردار بہت اہم ہے،بیورو کریسی کا بنیادی فرض یہ ہے کہ وہ عام آدمی کے حقوق کا خیال رکھے اور عوام کو یہ تاثر ملنا چاہیے کہ اُن کی مشکلات کے ازالے کے لئے یہ افسران عملی طور پر کام کررہے ہیں۔

اِن خیالات کا اظہار انہوں نے آج نیشنل سکول آف پبلک پالیسی لاہومیں17th گریجوایٹ آف مڈکیریئر مینجمنٹ کورس مکمل کرنے والے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ آپ ریاست کے ملازم ہیں اور ریاست عبارت ہوتی ہے عوام سے ، اس لیے آپ کی اولین ترجیح عوام ہی ہونی چاہیے۔ انہو ں نے کہا کہ آپ اس وقت تک عوام کے ذہنوں اور دماغوں کو نہیں جیت سکتے جب تک آپ کا رویہ اُن سے دوستانہ ، برادرانہ اور ہمدردانہ نہ ہو۔

(جاری ہے)

آپ کے نزدیک اولین ترجیح ریاست اور اس سے وابستہ عوام سے ہونی چاہیے۔گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ سول افسران کو سُرخ فیتے کو ہٹا کر اپنے دروازے عوام کے لئے کھلے رکھنے چاہئیں تا کہ لوگ ان کے پاس خوفزدہ نہیں بلکہ دوستانہ ماحول میں اپنی شکایات اور معاملات کے ازالے کے لئے آئیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ سول افسران کافرض ہے کہ وہ حکومت کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے عوام کے حقوق کا خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو توانائی، دہشت گردی اور بے روزگاری جیسے درپیش چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لئے سول افسران کو حکومت کے ساتھ مل کر ملک کی ترقی کے لئے زیادہ جانفشانی اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان بحرانوں پر قابو پایا جاسکے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ہم بڑے سے بڑے چیلنج کا مقابلہ بآسانی کر سکتے ہیں اگر ہم سب باہمی یکجہتی کے ساتھ قومی ایشوز پر یکجا ہو جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلاشُبہ ہم ایک پُرعز م اور بھرپور صلاحیتوں سے مالا مال قوم ہیں لیکن ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم انفرادی طور پر تو کامیابی کے جھنڈے گاڑھتے ہیں مگر اجتماعی طور پر ہماری کارکردگی مثالی نہیں ہے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر پاکستان کے استحکام ، خوشحالی اور عزت و ناموس کے لیے بھرپور جدوجہد کرنا ہو گی کیونکہ یہ ملک ہی ہماری شناخت ہے۔

بعد ازاں ،میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے گورنر پنجاب نے طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ حکومت کی اولین ترجیح مذاکرات ہیں اور حکومت انتہائی سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کا حل چاہتی ہے او ر اس کی زندہ مثال یہ ہے کہ حکومت نے ابھی تک طاقت کے استعمال سے گریز کیا ہے اور انشاء اللہ مذاکرات کے نتیجے میں ایک مثبت اور پائیدار حل بہت جلد نکل آئے گااور جو شر پسندعناصر مذاکرات کو ناکام دیکھنا چاہتے ہیں انشاء اللہ وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو ں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی ‘بقاء اور تحفظ کے لیے پاک فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،ہم اپنی فوج پر جس قدر فخر کریں وہ کم ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ادارے قابل احترام ہیں اور تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر احسن طریقے سے اپنے فرائص سرانجام دے رہے ہیں۔اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پروگرام کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے۔

نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ریکٹر اسماعیل قریشی نے بھی شرکاء سے خطاب کیا ۔قبل ازیں، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے گورنر ہاؤس لاہور میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارووال کے 22رُکن وفد نے صدر چوہدری عمر فاروق کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی بالادستی اور گڈگورننس ہمارے تمام مسائل کا حل ہے اور حکومت ہر سطح پر میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد قومی سوچ کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اہم ملکی معاملات پر یکجا ہو جائیں ۔ گورنرپنجاب نے کہا کہ لوگوں کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے وکلاء کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور انہیں غریب اور بے بس افراد کی داد رسی کے لیے اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کرنا چاہیے ۔

انہو ں نے کہا کہ ناانصافی مایوسی کو جنم دیتی ہے جس سے مظلوم منفی اقدام اٹھا نے پر مجبور ہو جاتے ہیں، اگر مظلوم کی بروقت داد رسی کر دی جائے تو معاشرے سے جرائم کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے۔انہو ں نے کہا کہ بلاشبہ ملک میں انصاف کا بول بالا کرنے اورقانون کی بالادستی کوقائم کرنے میں وکلاء کا کردار لائق تحسین ہے او رحکومت وکلا کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ان کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے کے لیے مختلف پروگرام پر غور کر رہی ہے۔

گورنر نے کہا کہ ہم جس بھی شعبے یا پیشے سے وابستہ ہو ں ہم پہلے پاکستانی ہیں اور ہمیں ہر حال میں پاکستانیت کو مقدم رکھنا ہو گا۔اس موقع پر وفد نے گورنر پنجاب کو علاقے میں درپیش مختلف مسائل کے بارے میں تفصیلا آگاہ کیا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت پنجاب وکلاء کے مسائل کو دور کرنے میں اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائے گی۔