جنوبی وزیرستان کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے دو مرکزی دھڑوں کے مابین جاری جھڑپوں نے شدت اختیار کرلی ، تازہ جھڑپوں میں کم سے کم دس کے قریب افراد مارے گئے جس میں تین عام شہری بھی شامل ہیں، مقامی لوگوں کی گفتگو

جمعرات 10 اپریل 2014 23:24

جنوبی وزیرستان کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے دو مرکزی دھڑوں کے مابین ..

جنوبی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل۔2014ء) جنوبی وزیرستان میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے دو مرکزی دھڑوں کے مابین جاری جھڑپوں نے شدت اختیار کرلی ہے اور لڑائی کا دائر دیگر علاقوں تک پھیل گیا برطانوی میڈیا کے مطابق سرکاری اور مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمان گروپوں نے شوال اور ٹانک کے علاقوں میں ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بھاری اور خود کار ہتھیاروں سے حملے کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ تازہ جھڑپوں میں کم سے کم دس کے قریب افراد مارے گئے جس میں تین عام شہری بھی شامل ہیں۔ان کے مطابق گزشتہ روز ٹانک میں ایک ہوٹل پر حملہ کیا گیا جس میں ہلاکتیں بھی ہوئی جبکہ اس سے قبل شوال میں بھی مسلح گروہوں نے ایک دوسرے کے مراکز پر حملے کئے چند روز قبل بھی دونوں گروپوں کے جنگجووٴں نے شکتوئی اور مکین کے علاقوں میں بھی ایک دوسرے کو نشانہ بنایا۔قبائلی ذرائع کے مطابق پہلے یہ لڑائی صرف جنوبی وزیرستان تک محدود رہی تاہم اب اس کا دائرہ رفتہ رفتہ دیگر علاقوں تک پھیلتا جا رہا ہے۔سرکاری اہلکاروں کے مطابق اب تک اس لڑائی میں دونوں جانب سے 20 سے زائد جنگجو مارے گئے ہیں تاہم مقامی ذرائع نے ہلاکتوں کی تعداد چالیس کے لگ بھگ بتائی ہے۔

متعلقہ عنوان :