سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا اور پنجاب پولیس سے دو لاپتہ افراد سے متعلق الگ الگ رپورٹس طلب کرلیں،6دسمبر 2013کو عدالت نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ مانگی تھی جو ابھی تک جمع نہیں ہوئی ،رپورٹ

جمعرات 10 اپریل 2014 19:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل۔2014ء) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا اور پنجاب پولیس سے دو لاپتہ افراد سے متعلق الگ الگ رپورٹس طلب کرلی ہیں۔ جمعرات کو جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے بتایا کہ محمد سیاب کو 5سال قبل مردان پولیس گرفتار کرکے لے گئی تھی، آٹھ دن پہلے لواحقین کو فون آیا کہ سیاب مردان پولیس اسٹیشن میں ہیں تاہم جب وہاں گئے تو محمد سیاب پولیس اسٹیشن میں نہیں تھے۔

عدالت نے کے پی کے پولیس سے محمد سیاب کی گمشدگی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔عدالت نے لاہور سے لاپتہ شخص حسن عبداللہ کے بارے میں پنجاب پولیس کو (کل) جمعہ تک رپورٹ جمع کرانے کی مہلت دی۔ جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ چھ دسمبر دوہزار تیرہ کو عدالت نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ مانگی تھی جو ابھی تک جمع نہیں ہوئی۔ کیس کی مزید سماعت (کل)جمعہ کو ہوگی۔