پرویز مشرف کے معاملے پر متنازع بیانات دیکر حکومت نے خود اداروں کو تقسیم کیا، خورشید شاہ
بدھ 9 اپریل 2014 16:01
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9اپریل 2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاقف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے وزرا کے متنازع بیانات نے اداروں کو تقسیم کیا ہے تاہم جنرل راحیل شریف وزیر اعظم کے اپنے ہیں ان کے بیان سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اداروں کا ٹکراؤ کسی بھی طرح ملکی مفاد میں نہیں اس لئے وہ سمجھتے ہیں کہ ہر ادارہ اپنی حدود میں رہے، پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے لیکن اس پر متنازع بیانات دے دے کر حکومت نے خود اداروں کو تقسیم کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم پر الزام ہے کہ جرنیل کو ریڈ کارپٹ استقبالیہ دیا حالانکہ اس معاملے پر پیپلز پارٹی نے اس وقت کے سیکریٹری دفاع کو فارغ کردیا تھا، ہم ملک میں جمہوریت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں اور اس کا فائدہ نوازشریف کو ہوگا۔
(جاری ہے)
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایمرجنسی کے معاملے پر سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئے کیونکہ ایک ادارے نے مارشل لاء لگایا اور دوسرے نے اس کی توثیق کی، اب ایک ادارے کو کٹہرے میں لایا جائے گا تو وہ یہ کہنے میں حق بجانب ہوگا کہ صرف ہم ہی کیوں، ہمارے ساتھ دوسرے بھی کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجانے کیوں جنرل راحیل شریف کے بیان کو جمہوریت کے لئے خطرہ سمجھا جارہا ہے، جنرل راحیل شریف وزیراعظم کے اپنے ہیں ان کے بیان سے نوازشریف کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف بہترین وزیر دفاع ہیں تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان غرور اور تکبر چھوڑ دیں، سارا دن طالبان سے مذاکرات میں مصروف رہتے ہیں، وہ دوسرے معاملات بھی دیکھیں۔ اگر طالبان کہتے ہیں کہ اسلام آباد کی فروٹ منڈی میں دھماکا انہوں نے نہیں کیا تو اس میں ملوث افراد پھر کون ہیں، اس سلسلے میں انٹیلی جنس ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کیوں نہیں بتاتے، وفاقی دارالحکومت میں دو ماہ کے دوران یہ دوسرا بڑا واقعہ ہوگیا اور وزیر داخلہ کہتے ہیں اسلام آباد محفوظ ہے، اگر یہ امن ہے تو بدامنی کس چیز کا نام ہے۔
خورشید شاہ
نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ تحفظ پاکستان بل پر عدالت جانے کا مرحلہ ابھی نہیں آیا، سینیٹ میں ہماری اکثریت ہے جہاں سے ابھی بل منظور ہونا باقی ہے، اس سے پہلے عدالت جانے کی باتیں کرنا پوائنٹ اسکورنگ ہے اور ہم پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتے، اس لئے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم اس معاملے پر عدالت جانے میں جلدی نہ کرے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.