حکومت بھارت کو کوئی رعایت دے رہی نہ ہی کوئی نیا معاہدہ کیا جا رہا ہے،انجینئرخرم دستگیر، صرف تجارت کو نارمل سطح پر لے کر آرہے ہیں،بھارت کے ساتھ 85فیصد تجارت پہلے ہی کھلی ہوئی ہے ،توانائی بحران اور انتہا پسندی دو بڑے قومی مسائل ہیں ، تدارک کئے بغیر ترقی ممکن نہیں، حکومت دن رات محنت کر رہی ہے ،بجلی پیدا کرنے کے لئے فرنس آئل کی بجائے کوئلہ کو ترجیح دی جارہی ہے، متبادل توانائی کے لئے ونڈ پاور اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، 18ماہ میں بجلی بحران کو ختم کرنے کا عزم ہے ،راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے دوران گفتگو

منگل 8 اپریل 2014 22:09

حکومت بھارت کو کوئی رعایت دے رہی نہ ہی کوئی نیا معاہدہ کیا جا رہا ہے،انجینئرخرم ..

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر برائے تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ حکومت بھارت کو کوئی رعایت نہیں دے رہی اور نہ ہی کوئی نیا معاہدہ کیا جا رہا ہے صرف تجارت کو نارمل سطح پر لے کر آرہی ہے جبکہ ہندوستان کے ساتھ 85فیصد تجارت پہلے ہی کھلی ہوئی ہے ،توانائی بحران اور انتہا پسندی دو بڑے قومی مسائل ہیں جن کا تدارک کئے بغیر ترقی ممکن نہیں اور حکومت ان مسائل کے حل کے لئے دن رات محنت کر رہی ہے ،بجلی پیدا کرنے کے لئے فرنس آئل کی بجائے کوئلہ کو ترجیح دی جارہی ہے اور متبادل توانائی کے لئے ونڈ پاور اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے اور حکومت 18ماہ میں بجلی بحران کو ختم کرنے کا عزم رکھتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے دوران صدر چیمبر ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں کے ساتھ ایک ملاقات میں کیا ،اس موقع پر سینئر نائب صدر ملک شاہد سلیم، نائب صدر محمد عالم چغتائی ،سابق صدور ،اراکین مجلس عاملہ اور دیگر اراکین چیمبر بھی موجو دتھے۔

(جاری ہے)

خرم دستگیر نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مل کر ایس آر اوز کلچر کو آسان اور قابل فہم بنارہے ہیں ،تجارت میں اضافے اور دنیا کے ساتھ مقابلے کے لئے اپنی کوالٹی اور معیار کو دنیا کے مطابق بنانا ہو گا ،جمز اینڈ جیولری کی صنعت میں ترقی کے وسیع مواقع ہیں ،حکومت کی کوشش ہے کہ آسیان رکن ممالک کے ساتھ تجارت کے فری معاہدے کئے جائیں اور اس سلسلے میں بھرپور مہم جاری ہے ،راولپنڈی چیمبر کو بزنس وومن انکوبیشن سنٹر کی بقایا رقم ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے اگلے اجلاس میں جاری کر دی جائے گی ،راولپنڈی چیمبر دوسرے چیمبر ز کے لئے ایک مثال ہے اور حکومت چیمبر کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے ،حکومت تمام ممالک کے ساتھ تجارت کا فروغ چاہتی ہے جی ایس پی پلس کا حصول موجودہ حکومت کا عظیم کارنامہ ہے ،حکومت کی موجودہ ترجیحات میں گلف تعاون کی تنظیم اور آسیان رکن کے ساتھ تجارت کا فروغ ہے ،عوام کو جلد ہی خوشحالی کی نوید سنائیں گے۔

اس سے قبل راولپنڈی چیمبر کے صدر ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر علاقائی تجارت کے فروغ کو نہ صرف اہمیت دیتا ہے بلکہ اسکے لئے عملی اقدامات بھی اٹھا رہا ہے ،چیمبر بشمول ہندوستان تقریباًتمام سارک ممالک اور لندن میں یک ملکی نمائش کا انعقاد کر چکا ہے ،کاروباری برادری ہندوستان کو پسندیدہ ملک قرارد ینے کے حق میں ہے مگر اس حوالے سے مقامی صنعتوں کے تحفظ کے ٹھوس اقدامات اٹھائے ،انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں علاقائی تجارت کی طرف رحجان بڑھ رہا ہے اور بد قسمتی سے سارک ریجن میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تناؤ کی وجہ سے کوئی خاص ترقی نہیں ہو سکی،صدر چیمبر نے کہا کہ قومی اداروں جیسے جمز این جیولری ڈویلپمنٹ کمپنی ،نیشنل انسٹیوٹ آف الیکٹرانکس سمیت دوسرے اداروں کے حوالے سے عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ادارے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر ہے ہیں ،راولپنڈی چیمبر ملک میں اقتصادی ترقی کے لئے دیگر ممالک میں نمائشوں کے علاوہ تجارت وفود بھی بھیجتا رہتا ہے اور تجارت کے فروغ کے حوالے سے تمام چیمبرز کے ساتھ ملک کر حخومت کو تجاویز بھی ارسال کرتا ہے ،چیمبر کی اہم کاوش آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرنس ہے جو ہر سال منعقد کی جاتی ہے جس میں ملک کی تمام کاروباری برادری مل کر حکومت کو قابل عمل تجاویز ہیش کرتی ہے،انہوں نے وفاقی وزیر کو چیمبر کے منصووں سے تفصیل سے آگاہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :