صوبہ پنجاب اور سندھ میں رواں سال 2014ء میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد غیر واضح ہے ،الیکشن کمیشن

منگل 8 اپریل 2014 16:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8اپریل 2014ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب اور سندھ میں رواں سال 2014ء میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد غیر واضح ہے۔نجی ٹی وی نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں کمیشن کو یہ اختیار دیا تھا کہ وہ پنجاب اور سندھ میں حلقہ بندیاں کرے تاہم اس مشکل کام کے لیے صرف 45 دن کا وقت دیا گیا تھا اور دوسری جانب پنجاب اور سندھ حکومتوں کو اس سلسلے میں قوانین کوحتمی شکل دینے کے لیے پانچ مہینے کا وقت ملا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن جلد ہی سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن فائل کرے گا جس میں دونوں حکومتوں کو قانون سازی کیلئے دئیے گئے وقت میں کمی اور حلقہ بندیوں کے لیے وقت بڑھانے کی درخواست کی جائے گی۔

(جاری ہے)

عہدیدار نے بتایا کہ حلقہ بندیوں کے عمل کو چھ مہینے کا وقت درکار ہو گا جبکہ اس ضمن میں دونوں حکومت کی جانب قانون سازی تقریباً مکمل ہے اور صرف چند ترامیم کی ضرورت ہے جس کو چند ہفتوں میں منظور کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے قانون سازی کا عمل 19 اگست تک مکمل کرلیا تھا اور پندرہ نومبر کو انتخابات کروانے کے لیے تین مہینے سے کم کا وقت بچا تھا، جو اس کی مقررہ مدت تھی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت میں پنجاب کے لیے 300 ملین بلیٹ پیپرز کی چھپائی نامکمل تھی۔انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیاں انتخابات کے انتظامات کرنے کے بعد کی جاتی ہیں جن میں پیپرز کی خریداری کیلئے ٹینڈر جاری کرنا، مقناطیسی انک، بیلٹ پیپرز اور ان کو پولنگ اسٹیشنوں تک وقت پر پہنچانا وغیرہ شامل ہیں انہوں نے نشاندہی کروائی کہ حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے بعد، نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کو الیکٹرولر رولز کی ایڈجیسٹ کرنے کی ضرورت ہوگی جس کو بھی مہینے لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اپنا فیصلہ برقرار رکھتا ہے تو پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا ہونا غیر واضح ہوگا۔