اسلام کسی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے، ہماری حیثیت ہمارے صوبے میں ہے ، عرفان اللہ مروت ،ہم نے اسلامی نظریاتی کونسل بارے جو قرارداد منظور کی وہ بالکل درست ہے،ہم100سالہ قدیمی زمانے میں نہیں ہیں،جدید ڈی این اے ٹیسٹ کی ٹیکنالوجی سے کسی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معلوم چل جاتا ہے، سندھ اسمبلی میں خطاب

پیر 7 اپریل 2014 21:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2014ء) سندھ اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر عرفان اللہ خان مروت نے کہا ہے کہ اسلام کسی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے۔ ہماری حیثیت ہمارے صوبے میں ہے اور ہم نے اسلامی نظریاتی کونسل کے حوالے سے جو قرارداد منظور کی ہے وہ بالکل درست ہے۔ ہم 100 سالہ قدیمی زمانے میں نہیں ہیں۔ اب جدید دور ہے اور جدید ڈی این اے ٹیسٹ کی ٹیکنالوجی سے کسی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معلوم چل جاتا ہے۔

وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے سندھ اسمبلی کے ارکان اور اسمبلی پر کی جانے والی تنقید کے سوال کے جواب میں عرفان اللہ مروت نے کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور اسلام کسی کی جاگیر نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ ہم سے بڑا مسلمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بچیوں کی شادی اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے حوالے سے جو قرارداد منظور کی ہے وہ بالکل درست ہے اور اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ اپنے صوبے میں اعتراض کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حیثیت ہمارے صوبے میں ہے، ان کی حیثیت یہاں نہیں ہے۔