کفایت شعاری کے ذریعے ہم اپنے آنے والے کل کو محفوظ بنا سکتے ہیں،سراج الحق،کفایت شعاری اپنی ضروریات سے زیادہ ناجائز حصول کی روک تھام کے بغیر ممکن نہیں،سینئروزیرکااجلاس سے خطاب

پیر 7 اپریل 2014 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2014ء)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ و سینئر اور مرکزی امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کفایت شعاری ایسا عمل ہے جس کے ذریعے ہم اپنے آنے والے کل کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔کفایت شعاری اپنی ضروریات سے زیادہ ناجائز حصول کی روک تھام کے بغیر ممکن نہیں اسی لئے احتسابی عمل کو مزید فعال بنایاجائے گا اور اس کا آغاز کابینہ ممبران یا وزراء سے کیا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کفایت شعاری کے حوالے سے منعقدہ ورکنگ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز، سیکرٹری سی اینڈڈبلیو احمد حنیف اورکزئی،سیکرٹری خزانہ سید بادشاہ بخاری،ڈپٹی سیکرٹری منتظر شاہ،ایڈیشنل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بختیار معانی اور سیکرٹری فاٹا احسان اللہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مختلف شعبوں کے سیکرٹریوں نے اپنی آراء اور تجاویز دیں۔

اجلاس میں یہ طے پایا گیا کہ کس طرح سرکاری گاڑیوں کے بے جا استعمال کو روکا جائے اور سرکاری ملازمین کے الاٹ شدہ گھروں میں کمی کی جائے اور انہیں کنوینس الاؤنس دیا جائے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیاکہ مختلف پراجیکٹس کی گاڑیوں کا استعمال،مرمت اور تخفیف کی روک تھام کی ضرورت ہے اس حوالے سے مرکزی حکومت کی پالیسی پر بھی بحث ہوئی کہ وہاں صرف20گریڈ سے22گریڈ تک آفیسر کو ایک گاڑی استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

اجلاس میں مرکزی حکومت کی اس پالیسی کی ناکامی پر بھی بحث ہوگی۔ورکنگ گروپ کی ویجیلنس کمیٹی نے اس حوالے سے64 گاڑیوں کی پوزیشن حاصل کی ہیں ان کی تصاویر لی گئی ہیں اور مختلف محکموں کے سربراہوں کو اس سلسلے میں خطوط بھی لکھے گئے ہیں کہ ان گاڑیوں کو واپس کیاجائے ۔اس موقع پر سینئر وزیر نے کمیٹی کو ایک ہفتہ کے اندر مزید تیاری کرنے اور سب سے پہلے سیکرٹریٹ سے اس مہم کو شروع کرنے کی ہدایت کی۔

سینئر وزیر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اس معاملے میں بالکل مخلص اور پرعزم ہے اور حکومت کی پالیسی تمام محکموں کیلئے ایک جیسی ہے۔اس حوالے سے ترقی یافتہ ممالک کا جائزہ لینے کی بھی تجویز دی گئی۔اس موقع پر ہاؤسنگ سبسڈی دینے اور بعض گھر زیادہ رقبہ پر محیط ہونے کی بجائے ایک کنال گھر بنانے کی تجاویز بھی دی گئیں۔