مسلمان حضرت محمد مصطفی ﷺ کے راستے پر چل کردنیا اور آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں،مولاناطارق جمیل، معاشرے میں محبت،برداشت اور رواداری کو اپنا کر نفرتوں کا خاتمہ کیاجاسکتاہے،مسلمان آپس میں نفرتوں کے بیج بوکر ایک دوسرے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں،توبہ کے دروازے ہروقت کھلے ہیں، جو دین سے غافل ہیں ان سے نفرت نہ کرو ،پیار ومحبت سے دین کی طرف راغب کرو ،لسبیلہ میں تبلیغی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 5 اپریل 2014 21:50

مسلمان حضرت محمد مصطفی ﷺ کے راستے پر چل کردنیا اور آخرت میں سرخرو ہوسکتے ..

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اپریل۔2014ء) ممتاز عالم دین ومذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے کہاہے کہ ہم معاشرے میں محبت،برداشت اور رواداری کو اپنا کر نفرتوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں مسلمان حضرت محمد مصطفی ﷺ کے راستے پر چل کر اور ان کی باتوں پر عمل کرکے ہی اس دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں ہماری کامیابی حضور کی سنتوں پر عمل کرنے سے ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ کے تاریخی شہر بیلہ میں تین روز تبلیغی اجتماع کے آخری روز اجتماع میں شریک لاکھوں افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم آج لسبیلہ کی سرسبز زمین پر ہیں اور ہم اپنے دلوں کو بھی اسلامی باتوں اور اچھائیوں سے سرسبز کرلیں مولانا طارق جمیل نے اپنے روح پرور اور فکر انگیز بیان میں کہا ہمارے نبی ﷺ نے تو کافروں کو بھی سینے سے لگایا پھر ہم کیوں مسلمان آپس میں نفرتوں کے بیج بوکر ایک دوسرے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ہم کیسے مسلمان ہیں جو اللہ اور اسکے رسول کی باتوں کو بلاکر آپس میں دست وگریباں ہیں انہوں نے کہا کہ اللہ پاک کا سب سے پسندیدہ عمل محبت کرنا ہے اور آپ مسلمان سب سے محبت کرو کیونکہ ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرکے ہم اپنے اندر سے نفرتوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں

مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ماں باپ کا نافرمان کبھی جنت میں نہیں جاسکتا میں آپ لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر منت کرتاہوں کہ اپنی ماں ،بہن،بیٹی،بیوی اور نوکروں سے اچھاسلوک کرویہی اچھاسلوک ہمیں جنت میں لے جائے گامسلمان نہ صرف صبر،برداشت،عمل اور رواداری کو اپنا ئیں بلکہ دوسروں کو بھی اسکا درس دیں ہماری بھلائی اور آخرت میں کامیابی اللہ اور اسکے رسول کے راستے پر چلنے میں ہے جو لوگ دین سے غافل ہیں ان سے نفرت نہ کرو بلکہ ان سے محبت اور حسن سلوک اپناؤاور پیار ومحبت سے ان کو دین کی طرف راغب کرو چاہے وہ کتنا ہی برُا انسان کیوں نہ ہوانہوں نے کہا کہ آپ کبھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس نہ ہوں اللہ کے دروازے توتوبہ کیلئے ہروقت،ہرگھڑی ،ہرآن کھلے رہتے ہیں میرے بھائیو اپنے اخلاق کو بہتر بناؤ اور سب کو معاف کردو اور اپنی زبان سے کسی کو ایذا مت دو اللہ پاک کا سب سے پسندید ہ عمل محبت کرنا ہے اجتماع کے آخر میں مولانا طارق جمیل نے وطن عزیز کی بقاء سالمیت ،عالم اسلام کی یکجہتی ،یگانگت ،نفرتوں اور دہشت گردی ،بیروزگاری کے خاتمے ،ملک کو امن وآشتی کا گہوارہ بنانے اور معاشی ترقی،قدرتی آفات سے بچاؤ دین کے راستے پر چلنے ،گناہوں سے چھٹکارا پانے،معاشرتی بُرائیوں کے خاتمے کیلئے خصوصی دعاکرائی اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے اجتماع کے شرکاء روتے روتے ،گڑگڑاتے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے رہے مقامی لوگوں کے مطابق یہ لسبیلہ کی تاریخ کا سب سے بڑا دینی اجتماع تھا جس میں ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریباً پانچ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی قبل ازیں مولانا طارق جمیل نے تاریخی شہر بیلہ جاکر عظیم فاتح محمد بن قاسم کے سپہ سالار جنرل ہارون کے مقبرے کا دورہ کی اور فاتحہ خوانی کی ۔