کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بننے کا تسلسل جاری،سرمایہ کاری مالیت میں مزیدایک کھرب5ارب31کروڑروپے سے زائدکا اضافہ،مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس404.34پوائنٹس اضافے سے28336.36پوائنٹس پر بند ہوا

جمعرات 3 اپریل 2014 21:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اپریل۔2014ء) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ریکارڈ بننے کا تسلسل جاری ، کاروباری ہفتے کے چوتھے روزجمعرات کو بھی زبردست تیزی رہی اور کے ایس ای 100انڈیکس بیک وقت 28200,28100,28000 اور 28300کی تاریخی نفسیاتی حدیں عبور کرتا ہوا تاریخ کی نئی بلندترین سطح پر بندہوا۔ سرمایہ کاری مالیت میں مزیدایک کھرب5ارب31کروڑروپے سے زائدکا اضافہ ،کاروباری حجم گزشتہ روز کی نسبت79.72فیصد زائد جبکہ57.36فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

حکومتی مالیاتی اداروں،مقامی بروکریج ہاوٴسز سمیت دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے بینکنگ ،آئل ،کیمیکل اورسیمنٹ سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا ۔ اور ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 28385پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تاہم فروخت کے دباوٴ اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کے ایس ای 100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرار نہ رہ سکتا تاہم تیزی کا تسلسل سارا دن جار ی رہا ۔

اسٹاک ماہرین کے مطابق مقامی سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر خریداری کے باعث غیر ملکی سرمایہ کار بھی مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے ہیں اور گزشتہ دو روز کے دوران 2 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری نے انڈیکس کو نئی بلندیوں پر پہنچادیا ہے ۔اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق بین الاقوامی ایم ایس سی آئی انڈیکس میں پاکستان کا ویٹیج بڑھنے کی توقعات بھی مارکیٹ میں تیزی کی ایک وجہ ہے ۔

مورگن اسٹینلے کمپوزٹ انڈیکس بیرونی انویسٹرز کو کسی بھی ملک کی اسٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاری کے حوالے سے آگاہی دیتا ہے۔ اسٹاک بروکرز کا کہنا تھا کہ ملکی زرمبادلہ ذخائر میں بہتری یورو بانڈز کی ہونے والی نیلامی آئی ایم ایف کی جانب سے معاشی اصلاحات پر گرین سگنل ملنے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔جس کے نتیجے میں جمعرات کو بھی مقامی سرمایہ کار گروپوں سمیت غیرملکی سرمایہ کار بینکاری سمیت سیمنٹ اور آئل سیکٹر میں دلچسپی لیتے نظر آئے۔

مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس404.34پوائنٹس اضافے سے28336.36پوائنٹس پر بند ہوا ۔مجموعی طور پر387کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ،جن میں سے222کے کمپنیوں کے بھاوٴ میں اضافہ141کمپنیوں کے بھاوٴ میں کمی جبکہ24کے حصص میں استحکام رہا۔ سرمایہ کاری مالیت میں1کھرب5ارب31کروڑ55لاکھ 35 ہزار280 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر68کھرب31ارب48کروڑ66لاکھ 25ہزار494روپے ہوگئی ۔

جمعرات کو کاروباری سرگرمیاں44کروڑ90لاکھ 71ہزار180شیئرز رہیں جوبدھ کے مقابلے میں19 کروڑ92لاکھ2 ہزار400شیئرززائد ہیں ۔قیمتوں کے اتار چڑھاوٴ کے حساب سے یونی لیورفوڈزکے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت213.14روپے اضافے سے8900.00روپے،نیسلے پاک کے حصص کی قیمت189.80روپے اضافے سے8200.00روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی رفحان میظ کے حصص میں ریکارڈ کی گئی جس کے حصص کی قیمت100.00روپے کمی سے 8600.00روپے جبکہ باٹا پاک کے حصص کی قیمت68.99روپے کمی سے2925.00روپے پر بند ہوئی ۔

جمعرات کولافریج پاکستان کی سرگرمیاں5کروڑ23لاکھ 90ہزار500شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جس کے شیئرز کی قیمت49پیسے اضافے سے12.04روپے اوراین آئی بی بینک لمیٹڈ کی سرگرمیاں4کروڑ89لاکھ 31ہزار500شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں جس کے شیئرز کی قیمت39پیسے اضافے سے2.79روپے ہوگئی ۔کے ایس ای 30انڈیکس290.97پوائنٹس اضافے سے20059.70پوائنٹس ،کے ایم آئی 30انڈیکس376.28پوائنٹس اضافے سے46594.97جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس326.51پوائنٹس اضافے سے 21180.10پوائنٹس پر بند ہوا ۔