سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو صحت کی جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جا رہے ہیں،شہرام خان ترکئی، طبی عملے کی کمی پوری کرنے،پولیو،ڈینگی اور دیگرجان لیوا بیماریوں کی روک تھام کیلئے فوری طور پر ایک جامع حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے، وزیر صحت خیبرپختونخوا

بدھ 2 اپریل 2014 21:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل۔2014ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر صحت شہرام خان تراکئی نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو صحت کی جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور طبی عملے کی کمی پوری کرنے،پولیو،ڈینگی اور دیگرجان لیوا بیماریوں کی روک تھام کیلئے فوری طور پر ایک جامع حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے تاہم انہوں نے متنبہ کیاکہ اس سلسلے میں سرکاری ملازمین کی طرف سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ صحت کے حوالے سے پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت خیبر پختونخواغلام قادر، سپیشل سیکرٹری اکبر خان،ایڈیشنل سیکرٹری خان بخش،ایڈیشنل سیکرٹری ڈیویلپمنٹ انیس اختر، ڈائریکٹر جنرل عبدالوحید برکی اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہاکہ شعبہ صحت انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس میں کام کرنے والے طبی عملہ کو اپنی ڈیوٹی انسانیت کی خدمت کے جذبے کے ساتھ ایمانداری سے سر انجام دینی چاہیے انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ میں کام چور اور غفلت کے مرتکب افراد کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ خلوص نیت سے ذمہ داریاں نبھانے والے افسران کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

انہوں نے متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ محکمہ صحت کی مجموعی کارکردگی مثالی بنانے کے لئے نہ صرف بدعنوانی،رشوت ستانی، سفارش اور اقرباء پروری کی روایت کا تدارک کیاجائے بلکہ ہر منصوبے کی بروقت تکمیل اور ہسپتالوں میں صحت و صفائی کے سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہوں نے تاکید کی کہ ہسپتالوں میں قومی فنڈز سے فراہم کی جانے والی سہولتوں سے مریضوں کو کماحقہ سہولتیں ملنی چاہئیں اور اس سلسلے میں حیلے بہانے نہیں بلکہ بہتر نتائج پر مبنی عملی کام ہوناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے شعبہ صحت میں جدید اور خود کار نظام وضع کیا جائے گا اور اس سلسلے میں انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دینے ،طبی عملہ کی کمی پوری کرنے،میڈیکل افسروں کی ترقی،مستقلی اور بھرتیوں سے متعلق فوری اقدامات اٹھانے،محکمہ سی اینڈڈبلیو کے ساتھ روابط کے ذریعے منصوبوں کی جلد تکمیل،کورٹ کیسز جلد نمٹانے اور ڈینگی کا پھیلاؤ روکنے سے متعلق لائحہ عمل طے کرنے کے بھی فیصلے کئے گئے۔