سندھ کے محکمہ پولیس میں موجودمتعصب ، نسل پرست اورایم کیوایم دشمن عناصرنے ڈیتھ اسکواڈ بنارکھاہے،حیدرعباس رضوی،پولیس اورسادہ لباس اہلکاروں نے شاہ فیصل کالونی سیکٹرکے کارکن ثناء اللہ اورایم کیوایم کے ہمدرد منصوراحمد کو گلستان جوہرسے گرفتارکیاتھا،چیف جسٹس سپریم کورٹ اورسندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ایم کیوایم کے کارکنان کے ماوائے عدالت قتل پرفوری ازخودنوٹس لیں،ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب ۔ اپ ڈیٹ

منگل 1 اپریل 2014 22:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اپریل۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن سیدحیدرعباس رضوی نے ایم کیوایم شاہ فیصل سیکٹریونٹ109کے کارکن ثناء اللہ ولدحبیب اللہ اوران کے دوست وایم کیوایم کے ہمدردمنصوراحمدولدعبدالخالق کے ماورائے عدالت قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے پے درپے واقعات سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ سندھ کے محکمہ پولیس میں موجودمتعصب ، نسل پرست اورایم کیوایم دشمن عناصرنے ڈیتھ اسکواڈ بنارکھاہے جوکراچی آپریشن کی آڑمیں ایم کیوایم کے معصوم وبیگناہ کارکنان اورہمدردوں کوچن چن کرقتل کرکے مہاجروں کی نسل کشی کررہاہے ، عبدالجبار ، یاورعباس جعفری ،شمشادحیدرسمیت دیگرکارکنان وہمدردوں کی گرفتاریوں کے بعدبہیمانہ تشددکانشانہ بناکرماورائے عدالت قتل کے واقعات اوراب ثناء اللہ اورمنصوراحمد کا ماورائے عدالت بھی اس بات کاثبوت ہیں کہ اسی ڈیتھ اسکواڈکی کارروائیاں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے ایم کیوایم کے کارکنان کے ماوائے عدالت قتل پرفوری ازخودنوٹس لینے کی دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیاکہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں کوچن چن کرماورائے عدالت قتل کرنے اورلاپتہ کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے کے سنگین واقعات کافوری نوٹس لیاجائے اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث انسانیت دشمن ڈیتھ اسکواڈ کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے اوریہ سلسلہ بند کرایا جائے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے منگل کی شام ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان سینیٹرنسرین جلیل،کنورنوید جمیل، اشفاق منگی،سیف یارخان،یوسف شاہوانی اورگلفرازخان خٹک کے ہمراہ خورشیدبیگم سیکریٹریٹ عزیزآبادمیں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔حیدرعباس رضوی نے کہاکہ گذشتہ شام پولیس اورسادہ لباس میں ملبوس سرکاری اہلکاروں نے ایم کیوایم شاہ فیصل کالونی سیکٹریونٹ 109کے کارکن ثناء اللہ ولدحبیب اللہ اورانکے دوست وایم کیوایم کے ہمدرد منصوراحمد ولد عبدالخالق کو گلستان جوہرسے گرفتارکیاتھا۔

گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی ثناء اللہ کی ہمشیرہ یاسمین نے ایم کیو ایم کے علاقائی سیکٹراور مرکزکوآگاہ کیاجس پرفوری طورپرایس ایچ او شارع فیصل،ڈی آئی جی ایسٹ اوررینجرزکے مقامی حکام کوتحریری طورپرآگاہ کیا گیا جبکہ ہنگامی بنیادوں پر ثناء اللہ کی ہمشیرہ کی جانب سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کوبھی درخواست بھیجی گئی جس کی سماعت آج دوپہر کوہوناتھی لیکن آج صبح ہمیں اطلاع ملی کہ دھابیجی کے علاقے میں دوتشددزدہ لاشیں ملی ہیں اور جب معلومات کی گئیں تواس کی تصدیق ہوگئی کہ یہ لاشیں ایم کیوایم کے کارکن ثناء اللہ اورایم کیو ایم کے ہمدرد منصوراحمدکی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نثاء اللہ اورمنصوراحمدکے بارے میں میڈیاکی رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ سول اسپتال مکلی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق دونوں کوقریب سے تین تین گولیاں ماری گئیں اوران کے جسموں پر تشددکے نشانات بھی ہیں۔حیدرعباس رضوی نے کہاکہ کراچی آپریشن کی آڑمیں اس سے قبل بھی ایم کیوایم کے کئی کارکنوں کوگرفتارکرکے ماورائے عدالت قتل کیاجاچکاہے۔

19مارچ کو بھی ایم کیوایم کے تین لاپتہ کارکنوں عبدالجبار،یاورعباس جعفری اورشمشادحیدر کی مسخ شدہ لاشیں نوری آبادکے علاقے سے پائی گئی تھیں۔ ان میں سے پی آئی بی سیکٹرکے کارکن یاورعباس جعفری کو6نومبر2013ء کوگرفتارکیاگیاتھا، قصبہ علی گڑھ سیکٹر کے کارکن شمشادجعفری کو 6جنوری 2014ء کواورلائنزایریاسیکٹرکے کارکن عبدالجبار ولداسرارکو 8فروری کوگرفتارکیاگیاتھاجنہیں انسانیت سوزتشدد کا نشانہ بناکر قتل کیاگیااورانکی مسخ شدہ لاشیں نوری آبادکے علاقے میں پھینک دی گئیں ۔

انہوں نے کہاکہ آج ہمارے دومزیدکارکنوں ثناء اللہ اور منصور احمد کی تشددزدہ لاشیں دھابیجی کے علاقے میں پھینکی گئیں جنہیں گزشتہ روزہی گرفتارکیاگیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن کی آڑمیں جس طرح ایم کیوایم کے مہاجر کارکنوں کوچن چن کرگرفتارکیاجارہاہے اورجس طرح ان کاماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے اس سے صاف ظاہرہے کہ سندھ کے محکمہ پولیس میں موجودمتعصب ، نسل پرست اورایم کیوایم دشمن عناصر نے کوئی ڈیتھ اسکواڈ بنایاہے ۔

یہ ڈیتھ اسکواڈ سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں پر مشتمل ہے جومختلف علاقوں میں ایم کیوایم کے مہاجر کارکنوں کوچن چن کرگرفتارکرتاہے،انہیں غائب کرتا ہے ،نامعلوم مقامات پر لیجاکرانہیں انسانیت سوزتشددکانشانہ بناتاہے اورانہیں قتل کرکے کراچی کے مضافات یاکراچی سے باہر کے علاقوں میں ان کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینک رہاہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہم (ایم کیوایم )کراچی میں امن واستحکام چاہتے ہیں اسی لئے ہم نے کراچی آپریشن کی حمایت کی ۔

ہماراواضح موٴقف ہے کہ اگرکسی بھی فردکوگرفتار کیا جائے تواس کوعدالت میں پیش کیاجائے لیکن کراچی آپریشن کی آڑمیں جس طرح ایم کیوایم کے کارکنوں کو چن چن کرگرفتار کیاجارہاہے اورانہیں قتل کرکے ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جارہی ہیں یہ سراسرظلم ہے ، بربریت ہے۔یہ آپریشن قانون کی حکمرانی کیلئے نہیں ہے بلکہ ماورائے عدالت قتل کے ذریعے قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔

انہوں نے وفاقی اورصوبائی حکومت سے سوال کیاکہ آپریشن کا مقصد کراچی میں امن قائم کرناہے یایہاں سرکاری ڈیتھ اسکواڈ کے ذریعے مہاجروں کی نسل کشی کرنا؟ یہ کونسا امن ہے کہ سرکاری اہلکاروں کے ذریعے لوگوں کوگرفتارکرکے انہیں قتل کیاجائے اورانکی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جائیں؟ڈیتھ اسکواڈ کے ذریعے مہاجر کارکنوں کوچن چن کرماورائے عدالت قتل کر کے امن قائم کیاجارہاہے یااس طرح انہیں کسی اورطرف دھکیلنے کی دانستہ کوشش کی جارہی ہے؟ حیدرعباس رضوی نے کہاکہ ہم واضح کردیناچاہتے ہیں کہ اس طرح کے ظلم وبربریت سے امن قائم نہیں ہوگابلکہ لوگوں میں نفرت اورغم وغصہ کے جذبات پیداہوں گے اوراگرعوام کے صبرکاپیمانہ چھلک گیاتوپھرانہیں روکناکسی کے بس میں نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ پولیس کے جولوگ ڈیتھ اسکواڈکے ذریعے ایم کیوایم کے معصو م وبے گناہ کارکنوں کوچن چن کرقتل کررہے ہیں اوران کی مسخ شدہ لاشیں پھینک رہے ہیں انہیں یادرکھناچاہیے کہ جن کاکوئی نہ ہوان کاخداہوتاہے اور مظلوموں کاقتل کرنے والوں کواللہ تعالیٰ کے مکافات عمل کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔حیدرعباس رضوی نے وفاقی وصوبائی حکومت خصوصاً وزیراعظم نوازشریف ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ،وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ اورکراچی پولیس کے چیف سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں کوچن چن کران کا ماورائے عدالت قتل کرنے اورلاپتہ کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے کے سنگین واقعات کافوری نوٹس لیں اورماورائے عدالت قتل میں ملوث انسانیت دشمن ڈیتھ اسکواڈ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اوریہ سلسلہ بندکرائیں۔

انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس تصدق حسین جیلانی اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے بھی پرزوراپیل کی کہ وہ ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے پے درپے واقعات پر فوری طورپرازخود نوٹس لیں اورماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کے خلاف کارروائی کاحکم صادرفرمائیں۔حیدرعباس رضوی نے انسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے بھی دردمندانہ اپیل کی کہ وہ بھی کراچی میں پولیس کے ڈیتھ اسکواڈکی غیراعلانیہ تشکیل اوراس کے ذریعے ماورائے عدالت قتل کے واقعات کانوٹس لیں اوراس کے خلاف صدائے احتجاج بلندکریں۔