پہلے آئین بنانے والوں کو سزائیں ہوا کرتی تھیں اب آئین توڑنے والوں کو ہو رہی ہیں، سید خورشید شاہ ،پرویز مشرف حکومت کے گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہیں ،پہلے بھی لوگ ملک سے باہر چلے گئے تھے ، مشرف بھی چلے جائیں گے ،طالبان سے مذاکرات پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا، کبھی صحافی تو کبھی بیوروکریٹ مذاکرات کررہے ہیں ،انٹرویو

پیر 31 مارچ 2014 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2014ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پہلے آئین بنانے والوں کو سزائیں ہوا کرتی تھیں اب آئین توڑنے والوں کو ہو رہی ہیں، پرویز مشرف حکومت کے گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہیں ،پہلے بھی لوگ ملک سے باہر چلے گئے تھے ، مشرف بھی چلے جائیں گے ،طالبان سے مذاکرات پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا، کبھی صحافی تو کبھی بیوروکریٹ مذاکرات کررہے ہیں۔

ایک انٹرویو میں سید خورشید شاہ نے کہاکہ ماضی میں جن لوگوں نے آئین کو بنایا ان کو سزائیں دی گئیں، پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ایک ڈکٹیٹر جس نے آئین توڑا وہ عدالت کے کٹہرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین توڑنے والے کے ساتھ عدالت انصاف کرے گی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ پرویز مشرف حکومت کے گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پہلے بھی لوگ ملک سے باہر چلے گئے تھے اور مشرف بھی چلے جائیں گے۔

حکومت کو عقل کل قرار دیتے خورشید شاہ نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا، کبھی صحافی تو کبھی بیوروکریٹ مذاکرات کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ کمیٹیاں پہلے طالبان سے ملتی ہیں پھر وزیرداخلہ سے اور وزیرداخلہ پھر وزیراعظم سے ملتے ہیں، ان ملاقاتوں کا نتیجہ کیا نکل رہا ہے کسی کو کچھ معلوم نہیں۔