سرکاری مشینری میں زیادہ سے زیادہ شفافیت لانے کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ،پرویزخٹک، عوام اور بین الاقوامی برادری اور امدادی اداروں کا اعتماد بھی صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسیوں پر بحال ہو گیا ہے ، سٹرٹیجک ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت وضع کر دہ پالیسی کے آٹھ اہداف پوری کامیابی سے حاصل کر لئے جائیں گے ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

پیر 31 مارچ 2014 21:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2014ء) خیبرپختونخواکے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ کرپشن کے خلاف سخت اقدامات اور سرکاری مشینری میں زیادہ سے زیادہ شفافیت لانے کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں انکی بدولت نہ صرف صوبے کے عوام بلکہ بین الاقوامی برادری اور امدادی اداروں کا اعتماد بھی صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسیوں پر بحال ہو گیا ہے اور وہ اس سلسلے میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ہماری بھر پور مدد و حمایت کررہے ہیں اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ ان دوست ممالک کے فنی تعاون ، سول سوسائٹی ، حکومت کے سیاسی اخلاص اور مشترکہ دانشمندانہ کوششوں کی بدولت غیر ملکی امداد کیلئے سٹرٹیجک ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت وضع کر دہ پالیسی کے آٹھ اہداف پوری کامیابی سے حاصل کر لئے جائیں گے جن میں صوبے میں پائیدار امن کا قیام و قانون کی بالادستی ، معاشی ترقی و روزگار کے مواقع میں اضافہ، بنیادی صحت ، ثانوی و اعلیٰ ثانوی فنی تعلیم کا فروغ ، صنفی مساوات ، مالی وسائل میں اضافہ ، شفافیت و احتساب کے عمل کی مضبوطی اور حکومتی و ترقیاتی معاملات میں عوامی شرکت کے اہداف شامل ہیں وہ اسلام آباد میں سٹرٹیجک ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت ڈونرز کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے جس میں 22 امدادی اداروں کے سربراہوں اور متعلقہ ممالک کے سفراء نے شرکت کی اس موقع پر سینئر وزیر برائے خزانہ سراج الحق، سینئر وزیر برائے صحت و زراعت شاہرام خان ترکئی، چیف سیکرٹری محمد شہزاد ارباب اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویزنے صوبائی حکومت کے ترقیاتی اہداف اور ترجیحات پر روشنی ڈالی جبکہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی ، یو ایس ایڈ، جرمن ادارے جی آئی زی، کے ایف ڈبلیو، سوئس ایس ڈی سی ، یو این ڈی پی، جائیکا، آس ایڈ،یورپی یونین ، ناروے ، کینڈ ا اور ہالینڈ کے مشن ہیڈز، کنٹری ڈائریکٹرز اور سینئر سفارتکاروں نے اپنی تقاریر میں صوبائی حکومت کی تبدیلی اور شفافیت کی پالیسیوں اور کرپشن کے خلاف اقدامات کے علاوہ غیر ملکی امداد کا شفاف استعمال یقینی بنانے کیلئے ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک بنانے سے متعلق صوبائی حکومت کی کوششوں کو سراہا اُنہوں نے صوبائی حکومت کے انسانی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے اقدامات کو سراہا اور اصلاحات و گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے ضمن میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی فعال قیادت کی بطور خاص تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے پوری دانشمندی سے ترقی کا رخ مادی اشیاء سے انسانی فلاح و بہبود اور خوشحالی کی طرف موڑ دیا ہے جو حقیقی ترقی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا وزیر اعلیٰ نے صوبائی حکومت کی ترقیاتی ترجیحات میں معاونت پر امدادی اداروں اور ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان یقینی بنانے کیلئے پولیسنگ اور سکیورٹی فورسز کی تشکیل نو کررہی ہے اور اسے جدید آلات اور سازو سامان سے بھی لیس کر نے کا پروگرام شروع کیا ہے تاہم اُنہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اورفاٹا میں پائیدار امن ہمارے ہمسایہ برادر ملک افغانستان میں امن سے جڑا ہے اسلئے اس سلسلے میں ہم اپنے دوست ممالک کے تعاون اور سکیورٹی کیلئے درکار مالی وسائل میں معاونت کا خیرمقدم کریں گے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے دوست ممالک ہمیں درپیش ان چیلنجوں سے باخبر ہیں اور اس سلسلے میں معاونت کے خواہشمند ہیں اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تبدیلی اور اصلاحا ت کا جامع ایجنڈا شروع کیا ہے جس میں گڈ گورننس ، سرکاری اداروں کی خدمات میں بہتری ، احتساب و شفافیت ، حکومت اور عوام میں برائے راست معاونت ، صوبے کے قدرتی وسائل سے بہتر استفادہ، ادارہ جاتی استحکام اور حکومت و امدادی اداروں اور ممالک کے مابین سود مند اور شفاف معاونت شامل ہیں پرویز خٹک نے اُمید ظاہر کی کہ امدادی ادارے اپنی مشاورت اور یقین دہانیوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے صوبائی حکومت سے فنی اور مالی معاملات میں بھر پور تعاون کریں گے تاکہ ہم صوبے میں ترقی کا عمل تیز کرسکیں اور عوام بالخصوصی غریب لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے قابل ہوں اُنہوں نے اس سلسلے میں گزشتہ اکتوبر سے اب تک ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا بعد ازاں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اپنی شفاف مالی اور معاشی پالیسیوں اور اقدامات کی بدولت امدادی اداروں اور بین الاقوامی برادری کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے کیونکہ ہم نے ان اقدامات کو قانونی ڈھال بھی مہیا کی ہے جس کی بدولت امدادی اداروں کو بھی یقین ہو گیا ہے کہ اُنکی ٹیکس منی یہاں شفاف اور منصفانہ انداز میں خرچ ہو گی او ر ماضی کی طرح حکمرانوں کی عیاشیوں اور لوٹ مار میں ضائع نہیں ہو گی اُنہوں نے کہا کہ دوست ممالک اور اداروں کے تعاون سے ہم صوبے میں بدا منی ، عدم تحفظ ، غربت اور بیروزگاری کے چیلنجوں سے نمٹنے میں کامیاب ہو ں گے اور یہاں معاشی خوشحالی ، انسانی فلاح و بہبود ، صحت و تعلیم اور روزگار کے مواقع میں اضافے کے علاوہ ہم اپنے عوام بالخصوص نوجوانوں کو انصاف دینے کے قابل بنیں گے جو حکومت کی اصل کامیابی ہو گی اُنہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت ماضی میں زلزلے اور دہشت گردی کے واقعات میں تباہ ہونے والے سکولوں اور اضافی کلاس رومز کی تعمیر نو کیلئے "سکول تعمیر کرو" پروگرام شروع کررہی ہے جبکہ سمند رپار پاکستانیوں نے اس پروگرام میں فراخدلانہ عطیات اور تعاون کا یقین دلایا ہے ۔

متعلقہ عنوان :