تھر کے متاثرہ خاندانوں میں مزید دو ماہ کے لیے مفت گندم فراہم کی جائے گی،سندھ حکومت کا اعلان ، 108963 گندم کی بوریاں تقسیم کی جاچکی ہیں۔ مزید 18 ہزار بوریاں ایک دو دن میں تقسیم کردی جائیں گی،ڈاکٹر سکندر میندھرو کا توجہ دلاوٴ نوٹس پر بیان

پیر 31 مارچ 2014 19:25

تھر کے متاثرہ خاندانوں میں مزید دو ماہ کے لیے مفت گندم فراہم کی جائے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2014ء) سندھ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تھر کے 259947 متاثرہ خاندانوں کو فی کس 50 کلو گرام گندم کی مفت فراہمی مکمل ہونے کے بعد انہیں مزید دو ماہ کے لیے مفت گندم فراہم کی جائے گی۔ کیونکہ 50 کلوگرام گندم صرف ایک ماہ کا راشن ہے۔ یہ اعلان پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن عدنان احمد کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کیا۔

وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اب تک 108963 گندم کی بوریاں تقسیم کی جاچکی ہیں۔ مزید 18 ہزار بوریاں ایک دو دن میں تقسیم کردی جائیں گی۔ یہ تقسیم مکمل ہونے کے بعد متاثرین کو مزید دو ماہ مفت گندم فراہم کی جائے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رکن ڈاکٹر سیما ضیاء کے بچوں کو بھیک منگوانے کے لیے استعمال کرنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اس حوالے سے 1950 کا ایکٹ موجود ہے، جس میں کسی کو بھیک کے لیے استعمال کرنے کی سزا مقرر ہے۔

(جاری ہے)

قانون پر عمل درآمد کے لیے ہم سب کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ گداگری کی لعنت کے خاتمے کے لیے کئی کوشش ہوئی ہیں۔ کورنگی میں گداگروں کے لیے ”الفلاح“ کے نام سے ایک ہوم قائم کیا گیا تھا۔ اس پر پولیس نے قبضہ کرلیا ہے۔ یہ قبضہ خالی کراکے گداگروں کے خلاف مہم شروع کرائی جائے۔

ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ کورنگی میں اس مقصد کے لیے 27 ایکڑ اراضی بھی مختص کرائی گئی تھی۔ اس پر قبضہ ختم کرانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کی ہے۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ سارے فقیروں کو پکڑ وہاں لے جانا مشکل ہے۔ انہیں پکڑنے کے بعد معاملہ عدالت میں چلا جاتا ہے اور ساری مہم غیر موثر ہوجاتی ہے۔ اس حوالے سے قانون میں ترامیم ہونی چاہیں۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے نند کمار کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ ضلع نواب شاہ میں اغواء ہونے والے طالب علم احسان جونیجو کو اغواء کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے کیس کا چالان عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔ بچے کی بازیابی کے لئے کوشیش ہورہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :