پرویز مشرف سے وکلاء کی ملاقات، عدالت طلبی پر اہم گفتگو

اتوار 30 مارچ 2014 21:42

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) پرویز مشرف سے عسکری ادارہ امراض قلب میں وکلاء نے ملاقات کی ہے۔ پرویز مشرف کی کل خصوصی عدالت میں ممکنہ پیشی کے پیش نظر سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ ڈھائی ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ راولپنڈی میں عسکری ادارہ امراض قلب میں مشرف کی ٹیم کے 2 سینئر وکلا نے پرویز مشرف سے ملاقات کی۔

اس موقع پر سابق صدر کے قریبی دوست بریگیڈیئر ریٹائرڈ ضامن بھی موجود تھے۔ وکلا نے مشرف سے غداری کیس میں عدالت طلبی اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دوسری جانب پولیس کی خصوصی ٹیم نے پرویز مشرف کو وارنٹ گرفتاری سے متعلق باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے جس نے انکار کی صورت میں سابق صدر کی گرفتاری کا لائحہ عمل بھی تیار ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر خصوصی ٹیم متعلقہ ڈاکٹر کو عدالت کے روبر پیش کرنے کی پابند ہو گی۔ وارنٹ گرفتاری پر تعمیل کرانے کیلئے خصوصی ٹیم ایس پی مستنصر فیروز کی سربراہی میں صبح آٹھ بجے ہسپتال پہنچے گی۔ عدالت طلبی کے موقع پر سیکورٹی کیلئے پولیس اور رینجرز کے ساڑھے چھ سو اہلکار راولپنڈی میں تعینات ہوں گے۔ جبکہ اسلام آباد میں دو ہزار اہلکار روٹس کی ڈیوٹی پر مامور کئے جائیں گے۔

‫پرویز مشرف کو عدالت لے جانے کے لیے 4 سے زائد روٹس رکھے گئے ہیں جن میں سے کسی ایک روٹ کا انتخاب عین وقت پر کیا جائیگا۔ ‫پرویز مشرف کے روٹس کے راستوں کی بم ڈسپوزل سکواڈ سے سرچنگ کرائی جائے گی۔ خصوصی عدالت کے اطراف کنٹینرز رکھ کر اسے بم پروف بنایا گیا ہے۔ عدالت کی چھت پر بھی رینجرز تعینات کئے جائیں گے۔ پرویز مشرف کی خصوصی عدالت آمد پر ریڈ زون کو سیل کیا جائیگا جبکہ موومنٹ کے دوران تمام رابطہ سڑکیں ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہوں گی۔ دوسری جانب سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کہتے ہیں کہ پرویز مشرف کے پیش ہونے یا نہ ہونے پر سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ عنوان :