کرپشن کے خاتمے اورتھانہ کلچر کوتبدیل کرنے کاوعدہ پورکرچکے ہیں،پرویزخٹک،عوام کو زیادہ شکایت اور تکلیف تھانوں سے تھی جہاں پولیس اہلکاروں کے منفی روئیے کی وجہ سے کسی سفیدپوش کا جانا محال تھا اب ایسا نہیں ہوگا،اب کوئی کرپشن نہیں کرسکے گا اور جو کرے گا تو نوکری سے بھی ہاتھ دھوئے گا ہم اس مہینے نئے تعلیمی سال سے نظام تعلیم کو انگریزی میں اور ہر سطح پر یکساں بنا رہے ہیں ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

اتوار 30 مارچ 2014 19:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہاہے کہ ہم نے گزشتہ عام انتخابات میں کرپشن کے خاتمے اور تھانہ اور پٹوار کلچر میں جس تبدیلی کا وعدہ کیا تھا وہ ایفا ہونے لگا ہے حکومت کرنا بڑا آسان مگر اسے حقیقی معنوں میں چلانا اور روئیے بدلنا بڑا مشکل کام ہے آج مقام شکر ہے کہ عوام نہ صرف اس کا اعتراف کرنے لگے ہیں بلکہ اس تبدیلی پر مطمئن بھی ہونے لگے ہیں عوام کو زیادہ شکایت اور تکلیف تھانوں سے تھی جہاں پولیس اہلکاروں کے منفی روئیے کی وجہ سے کسی سفیدپوش کا جانا محال تھا اب ایسا نہیں ہوگا اب شہری کا ایف آئی آر درج کرنا لازمی ہوگا ورنہ وہ گھر جاکر آن لائن درج کردے گا آئندہ نہ صرف انتظامیہ اور پولیس کے اعلی حکام بلکہ عوام خود بھی انٹرنیٹ پر بھی اپنے علاقے کے تھانوں کے احاطے، ایس ایچ او اور محرر کے کمروں اور پٹوار خانوں میں ہونے والی سرگرمیوں کو دیکھ سکیں گے اور نہ صرف دفاتر جا کر بلکہ تمام محکموں سے آن لائن خدمات اور سہولیات حاصل کر سکیں گے کیونکہ ہم نے قانون سازی کے علاوہ سزائیں مقرر کرکے انہیں اس کا پابند بنا دیا ہے اب کوئی کرپشن نہیں کرسکے گا اور جو کرے گا تو نوکری سے بھی ہاتھ دھوئے گا ہم اس مہینے نئے تعلیمی سال سے نظام تعلیم کو انگریزی میں اور ہر سطح پر یکساں بنا رہے ہیں تاکہ اگلے برسوں میں سب کو ترقی کے یکساں مواقع ملیں امیر اور غریب کا فرق مٹ جائے اور غریب بھی امیر اور افسر حتی کہ وزیر و حکمران بن سکے تبدیلی کے ایجنڈے پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے جس میں اتحادی جماعتوں کے کارکنوں کو بھی ہمارے شانہ بشانہ کام کرنا ہے وہ پشاور میں مختلف وفود سے بات چیت کر رہے تھے صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ کی زیرقیادت ضلع دیر بالا کے عمائدین کے پچاس رکنی وفد نے بھی وزیراعلی سے ملاقات کی ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ اور ایم پی اے ملک بہرام خان بھی ہمراہ تھے وفد نے اعتراف کیا کہ انکے ضلع میں پولیس اور پٹوار خانوں کی صورتحال کافی بدل گئی ہے اور سکول و ہسپتال سمیت تمام محکمے بہتر کام کرنے لگے ہیں اس موقع پر وفد میں شامل سراٹی اور سارنی کے مشران نے 15کلومیٹر شرینگل سوانی ڈوڈبہ روڈ کی حالت زار اور مقامی پچاس ہزار آبادی کی مشکلات بیان کرتے ہوئے اسے پختہ کرنے کا مطالبہ کیا جسے منظور کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے موقع پر موجود سیکرٹری مواصلات اور ایم ڈی پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کو اس پر جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی انہوں نے حکام کو تیمرگرہ تا دیر خاص شاہراہ کی حالت بہتر بنانے کیلئے این ایچ اے سے رابطے کی ہدایت بھی کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کو درپیش بڑا مسئلہ بجلی اور توانائی کا ہے ہم نے دیر بالا سمیت صوبے بھر کے عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے چھٹکارا دلانے کیلئے توانائی کے منصوبوں پر ہنگامی پلان پر کام شروع کر دیا ہے انہوں نے یقین دلایا کہ اب پٹواری اپنے ہی گاؤں اور سرکل میں عوام کی خدمت کے پابند ہوں گے جائیداد کی رجسٹریشن اور انتقال وغیرہ کے نرخنامے فریم کر کے ا ویزاں نظر آنے چاہئیں تا کہ کرپشن یا ناجائز مال بٹورنے کی گنجائش نہ رہے اسی طرح تھانوں میں ایف آئی آر کا اندران فوری ہو گا آن لائن ایف آئی آر کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے ایس ایچ او اور محرر تک کوئی پولیس افسر اپنے ہی ضلع میں تعینات نہیں ہوگا جبکہ دو سال تک ایک جگہ خدمات دینے والا محرر واپس اسی تھانے میں ہر گز تعینات نہیں ہو گاتھانوں اور پٹوار خانوں میں کیمرے نصب کئے جائیں گے تا کہ وہاں کی کارکردگی افسران بالا اور سب کی نظر میں رہے ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او سے لے کر تمام ضلعی سربراہان تھانوں ، پٹوار خانوں ، سکول و کالج ، ہسپتال اور ڈسپنسریوں کی کارکردگی اور صفائی پر باقاعدگی سے نظر رکھیں اور اتحادی جماعتوں کے کارکن بھی اس کا دھیان رکھیں ڈرگ اور فوڈ انسپکٹر دکانوں اورمارکیٹوں پر نظر رکھیں گے اور ادویات و اشیائے خوراک کے سرٹیفیکیٹ جاری کریں گے تا کہ دو نمبر اشیاء کی موثر روک تھام ہو کیونکہ ملاوٹ سب سے بڑا سنگین جرم ہے سکول و ہسپتال سمیت تمام اداروں میں عملہ اور ضروری ساز و سامان موجود ہونا چاہیئے اور ان کی کارکردگی ہر لحاظ سے بہتر ہونی چاہیئے کسی بھی غفلت کی ذمہ داری متعلقہ محکمے کے سربراہ پر عائد ہوگی اسی طرح لاری اڈوں سے باہر کوئی لوڈ ان لوڈ فیس یا دوسرا ٹیکس سڑکوں پر نہیں لیا جائے گا اور اگر کسی نے اپنے ذاتی مفاد کی خاطر ایسا کیا تو انہیں فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ عوام کی خدمت کی بجائے انہیں تکلیف پہنچانے کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے ہم نے عوام کو بااختیار بنا دیا ہے اب لوگ خود بھی میدان میں آئیں اور حکومت کی مدد کریں نہ کسی غلط آدمی کی سفارش کریں اور نہ ہی کوئی غلط کام ہونے دیں پرویز خٹک نے کہا کہ کمیشن مافیا کی حوصلہ شکنی کیلئے کنسلٹنٹ آگئے ہیں آئندہ تمام ترقیاتی سکیمیں کنسلٹنٹ تیار و مشتہر کریں گے جوایک بین الاقوامی طریقہ کار ہے اب جرمانے کے ڈر سے بھی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنے گی۔