ملک تبدیلی اور ترقی کی طرف گامزن ہے لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ‘ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی ،جمہوریت کے استحکام میں بھی عدلیہ کا اہم کردار ہے ،آزاد عدلیہ کیوجہ سے سرکاری احتساب ممکن ہوا ،پاکستانی خواتین ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ہر شعبے میں نمایاں کامیابی اور مقام حاصل کر رہی ہیں، تقریب سے خطاب

ہفتہ 29 مارچ 2014 22:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2014ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ ملک تبدیلی اور ترقی کی طرف گامزن ہے لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے اور کئی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے،جمہوریت کے استحکام میں بھی عدلیہ کا اہم کردار ہے ،آزاد عدلیہ کیوجہ سے سرکاری احتساب ممکن ہوا ،پاکستانی خواتین ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ہر شعبے میں نمایاں کامیابی اور مقام حاصل کر رہی ہیں،یقین دلاتا ہوں کہ عدلیہ خواتین کے حقوق کی حفاظت کے لئے کردار ادا کرتی رہے گی،موجودہ دور میں کسی بھی قوم کی بقاء معیاری اور جدید تعلیم کے بغیر ممکن نہیں ، معاشرے کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ ہر شخص اس کی ترقی میں حصہ ڈالے، مرد و خواتین دو پہیوں کی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ دونوں معاشرے کی ترقی کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے کنیئرڈ کالج میں 77 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پرنسپل کنیئرڈ کالج پروفیسر رخسانہ ڈیوڈ ، چیئرمین بورڈ آف گورنرز الیگزینڈر جان ملک سمیت دیگرفیکلٹی ممبران ، اساتذہ بھی اس موقع پر موجود تھیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ خواتین ہر شعبہ میں ذمہ داری کے ساتھ سر گرم عمل ہیں اور معاشرہ کی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنیوالے سالوں میں زندگی کے مختلف شعبوں میں خواتین قائدانہ کردار ادا کریں گی۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ پاکستان میں جہاں جنرل نشستوں پر خواتین انتخابات لڑ سکتی ہیں ، وہاں خواتین کو قومی اسمبلی میں 21 فیصد اور صوبائی اسمبلیوں میں 17.6 فیصد نمائندگی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے متعدد قوانین بھی بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت تعلیم سمیت ہر میدان میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ محترمہ فاطمہ جناح  کی مثال ہمارے سامنے ہے جنہوں نے مادر ملت کا خطاب حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ یہاں محترمہ بے نظیر بھٹوپہلی مسلمان خاتون وزیراعظم بنیں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ملالہ یوسفزئی ، شرمین عبید چنائے، ارفع کریم جیسی ہماری نوجوان خواتین نے پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر وقار بلند کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ سپریم کورٹ آف پاکستان خواتین کو درپیش مسائل کے حل او ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور ملک میں جمہوریت کی مضبوطی ، عوام کو بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے ، آئین پاکستان کے تحت ملک میں قانون کی حکمرانی کیلئے کوشاں ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا ریاست کے چوتھے ستون کے طورپر اپنا بھرپور کردار ادا کر رہاہے جو نہ صرف ملک میں ہونے والی ناانصافیوں کو سامنے لایا بلکہ ریاستی اداروں کو ذمہ داری کے ساتھ کام کرنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک تبدیلی اور ترقی کی طرف گامزن ہے لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے اور کئی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوان گریجوایٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں اس کی انفرادی اور سماجی سطح پر نمایاں حیثیت ہے۔