افغان الیکشن کمیشن پر برقع پوش طالبان کا دھاوا،جوابی کارروائی میں تمام حملہ آور مارے گئے،طالبان نے حملے میں ہینڈگرینیڈ،راکٹ فائرکئے گئے،دھماکے اورفائرنگ بھی کی گئی،کارروائی قریبی عمارت سے کی گئی،حملے کے وقت الیکشن کمیشن اہلکاروں کا اہم اجلاس جاری تھا،حملہ اورفائرنگ کئی گھنٹے جاری رہی،عمارت کی سیکورٹی انتہائی سخت تھی،گزشتہ کئی روز سے حملے کی دھمکیاں مل رہی تھیں،ترجمان الیکشن کمیشن،طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی،پرامن صدارتی انتخابات نہیں ہونے دیں گے،حملے کے وقت عمارت میں اہم حکومتی وغیرملکی عہدیدارموجودتھے،ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا بیان ۔ تفصیلی خبر

ہفتہ 29 مارچ 2014 22:10

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2014ء) افغان طالبان نے الیکشن کمیشن کے دفترپر دھاوا بول دیاتاہم جوابی کارروائی میں چاروں حملہ آورمارے گئے،خونریز جھڑپوں میں سیکورٹی فورسزکا کوئی نقصان نہیں ہوا،حملے میں طالبان نے ہینڈگرینیڈ،راکٹ فائرکئے گئے،جھڑپوں سے الیکشن کمیشن کی عمارت کو بھی نقصان پہنچااورکئی گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد سیکورٹی فورسز نے بالاآخرعلاقے کو شدت پسندوں سے صاف کردیا،حملے کے وقت کابل ائیرپورٹ پر آنے اورجانے والی تمام پروزایں بھی منسوخ کردی گئیں،ادھر طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ صدارتی انتخابات پرامن نہیں ہونے دیں گے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں چاربرقع پوش طالبان نے جلا ل آباد روڈ پر واقع الیکشن کمیشن کے دفتر پر دھاوابول دیاجس کے بعد چار حملہ آور الیکشن کمیشن کے قریب ایک عمارت سے کئی گھنٹے تک مسلسل فائرنگ کرتے رہے ،برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ترجمان نور محمد نور نے تصدیق کی کہ حملہ اورفائرنگ کئی گھنٹے تک جاری رہی ،انہوں نے مزید بتایا ہمارے عملے کے کسی فرد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہمیں گزشتہ تین ماہ سے دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے ہم نے سکیورٹی کے انتظامات سخت کر رکھے ہیں،انہوں نے بتایاکہ یہ حملہ ایسے وقت کیا گیا جب الیکشن کمیشن کے اہلکار صدارتی انتخابات کے لیے سکیورٹی سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس کر رہے تھے،سرکاری اہلکار کے مطابق پہلے ایک خود کش حملہ آور نے الیکشن کمیشن سے تین سو میٹر دور واقع ایک عمارت پر حملہ کیا جس کے بعد باقی حملہ آور عمارت میں داخل ہوگئے اور الیکشن کمیشن کے دفتر پر فائرنگ شروع کر دی، ترجمان نور محمد نور کے مطابق الیکشن کمیشن کا عملہ محفوظ ہے اور اعلیٰ انتظامیہ حملے کے وقت عمارت میں موجود نہیں تھی۔

(جاری ہے)

افغانستان کی وزرات داخلہ نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ حملے کے فوراًبعد تمام غیرملکیوں کو بھی عمارت سے بحفاظت نکال لیاگیا،کابل پولیس کے حکام کا کہنا تھاکہ طالبان نے الیکشن کمیشن کی عمارت کے قریب ایک اور عمارت کو قبضے میں لے کر وہاں سے الیکشن کمیشن کی بلڈنگ پر فائرنگ کی ،انہوں نے بتایاکہ طالبان نے فائرنگ کیلیے خودکار ہتھیار استعمال کیے ، سکیورٹی فورسز نے پوزیشنیں سنبھال کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ،کابل ائیرپورٹ کے حکام نے بتایاکہ حملے کے بعد کابل ائیرپورٹ سے جانے اورآنے والی پروازوں کو روک دیاگیاتاکہ طالبان کہیں ان ائیرلائنز کو نشانہ نہ بناڈالیں،انہوں نے کہاکہ ائیرپورٹ کے سامنے سے گزرنے والی مرکزی شاہراہ کو بھی بند کردیاگیا، ایئر پورٹ انتظامیہ کے مطابق ابتدائی طور پر رن وے کو دو گھنٹوں کے لیے بند کیا گیا تھا لیکن سکیورٹی خدشات کے باعث یہ ابھی تک بند ہے۔

ایئر انڈیا اور امارات ایئر لائنز کے مسافر جہازوں کا رخ موڑ دیا گیا ،عینی شاہدین کے مطابق اس حملے میں دو گوداموں کو آگ لگ گئی، کابل پولیس چیف محمد ظاہر ظاہر کا کہنا تھا کہ حملہ الیکشن کمیشن سے ملحقہ گھر پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں سے کیا گیا، سرکاری حکام کے مطابق الیکشن کمیشن کی مرکزی عمارت میں تقریباً چالیس کے قریب افراد بیسمینٹ میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے اور جن دو گوداموں میں آگ لگی وہاں الیکشن سے متعلقہ سازو سامان موجود نہیں تھا۔

ادھر طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ صدارتی انتخابات پرامن نہیں ہونے دیں گے ، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایک خودکش اور مسلح حملہ آوروں نے الیکشن کمیشن کی عمارت پر اس وقت دھاوا بولا جب الیکشن مبصرین، جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں، اور افغان الیکشن کا عملہ ایک میٹینگ جاری رکھے ہوئے تھے،یادرہے کہ جلال آباد روڈ اس سے پہلے بھی کئی بار حملے ہو چکے ہیں،افغانستان میں صدارتی انتخابات جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں ویسے ہی پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے افغانستان میں صدارتی انتخابات میں چھ دن رہ گئے ہیں ۔

یاد رہے کہ کابل میں ایک روز قبل ہی ایک امریکی خیراتی ادارے کے زیرِ استعمال گیسٹ ہاؤس پر حملے میں پانچ افرادمارے گئے تھے،ایک روز قبل طالبان نے غیر مکیوں کیلیے قائم ایک گیسٹ ہاوس کو نشانہ بنایا تھا جبکہ چند روز قبل کابل کے اہم ترین سرینا ہوٹل پر حملہ کیا گیا تھا۔ حملوں کی اس تازہ سیریز میں آج ہفتے کے روز الیکشن کمیشن کی عمارت اور اس کا عملہ نشانہ بنا ہے۔