وفاقی حکومت نے پنجاب کے سی این جی سیکٹر کو روزانہ چھ گھنٹے اور اتوار کے روز 18گھنٹے گیس کی فراہمی کا اعلان کر دیا ،فارمولے پر عملدرآمد کے آغاز کے بعد اسکا تین روز تک جائزہ لیا جائیگا،سندھ میں لوڈ شیڈنگ میں کمی کا اعلان آئندہ ہفتے ہو گا،ایران کیساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ ممکن نہیں ،موجودہ ٹیرف پر گیس کمپنیوں کے معاملات نہیں چلائے جا سکتے ،اضافہ نا گزیر ہے،وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کا سی این جی ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کے بعدمیڈیا سے گفتگو ۔ اپ ڈیٹ

ہفتہ 29 مارچ 2014 21:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2014ء) وفاقی حکومت نے پنجاب میں ہفتے میں سات دن گیس سپلائی کا فیصلہ کر لیا ،یکم اپریل سے سی این جی سٹیشن ہفتے میں چھ دن صبح دس سے چار بجے تک جبکہ اتوار کے روزصبح چھ سے رات بارہ بجے تک کھلے رہیں گے۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے ایک سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چئیرمین غیاث عبداللہ پراچہ، مرکزی چیئرمین پرویز خٹک، چیئرمین اوگراسعید احمد خان اور ایم ڈی ایس این جی پی ایل عارف حمید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سابقہ حکومتیں گیس کی طلب اور رسد کو مد نظر رکھتیں توآج صورتحال مختلف ہوتی۔

(جاری ہے)

گیس بحران ہر سال کم کرینگے اور پانچ سال بعد ملک میں گیس کی رسد طلب سے زیادہ ہو گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہماری معیشت کا دارومدار گیس پر ہے اور گیس کی کمی کے پاکستانی معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گیس قومی امانت ہے اس لئے ہمیں چاہیے کہ اس کا درست استعمال کریں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں صنعتوں کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتی ہے لیکن بدقسمتی سے ملک میں توانائی کا بحران ہے، اگر ہم بجلی کے پیداواری یونٹس کو گیس کی فراہمی مکمل کردیں تو ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوسکتا ہے، ہر سال 30 سے 32 ارب روپے کی مالیت کی گیس یا تو چوری ہوجاتی ہے یا پھر ضائع کردی جاتی ہے جسے ہمیں روکنا ہوگا۔

گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے دسمبر تک ایل این جی کو سسٹم میں لے آئیں گے جس سے توانائی بحران میں کمی میں مدد ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ ممکن نہیں تاہم اس سلسلے میں جرمانے کا معاملہ طے کرلیں گے۔وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ حکومت نے گیس کی کمی کے پیش نظر جامع حکمت عملی بنائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ ٹیرف پر گیس کمپنیوں کے معاملات نہیں چلائے جا سکتے اس لئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نا گزیر ہے ۔

تاہم جلد ہی ایل پی جی کی قیمت میں 35 فیصد تک کمی کی جائے گی ، اس کے علاوہ پیٹرول کی قیمت بھی کم کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ پنجاب کے سی این جی سیکٹر کو یکم اپریل سے صبح دس بجے سے چار بجے تک چھ گھنٹے اور اتوار کے روز صبح چھ بجے سے رات 12بجے تک 18گھنٹے گیس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس فارمولے پر عملدرآمد کے آغاز کے بعد اسکا تین روز تک جائزہ لیا جائے گا اور اگر اس فیصلے کے باوجود سسٹم میں گیس موجود رہی تو اسے مستقل بنیادوں پر آگے چلانے کا اعلان کریں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ میں لوڈ شیڈنگ میں کمی کا اعلان آئندہ ہفتے ہو گا۔اس موقع پر غیاث پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے منشور کا اہم وعدہ پورا کر تے ہوئے گیس استعمال کرنے والے تمام شعبوں میں توازن قائم کر دیا ہے جبکہ وقت گزرنے کے ساتھ صورتحال مزید بہتر ہوتی جائے گی۔اس فیصلے سے عوام اورچار سو پچاس ارب روپے کی صنعت کے مسائل کم، حکومت کی آمدنی میں اضافہ۔ گیس اور بجلی کی بچت یقینی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے کم ہو جائینگے۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ بعد سی این جی 24 گھنٹے دستیاب ہو گی۔