خیبرپختون خوا میں دو ماہ کے دوران 60 بچوں میں خسرہ کی تصدیق

ہفتہ 29 مارچ 2014 17:22

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29مارچ 2014ء) محکمہ صحت خیبرپختون خوا نے گذشتہ دو ماہ کے دوران 60 بچوں میں خسرہ کی تصدیق کی ہے جبکہ اسی مدت میں 1 ہزار 439 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے۔خسرہ (Measles ) دراصل وائرس سے پھیلنے والی ایک بیماری ہے جو بڑی تیزی سے ایک سے دوسرے کو لگتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق موسم گرما میں خسرہ وائرس متحرک ہوجاتا ہے اور کم قوت مدافعت والے بچے اس وائرس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت خیبرپختون خوا کی رپورٹ کے مطابق جنوری اور فروری کے مہینو ں میں 60 بچے خسرہ کے مرض میں مبتلا ہوئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 15بچے ہنگومیں خسرے میں مبتلا ہوئے۔ جبکہ شانگلہ میں 14 اور صوابی میں 10 بچے خسرہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں خسرہ کے1 ہزار 439 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ جس پرمحکمہ صحت خیبر پختونخوا نے صو بہ بھر میں مئی سے خسرہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت 10 سال سے کم عمر کے 95 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاوٴ کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ عوام کی سہولت کے لئے سرکاری اسپتالوں کے ساتھ مختلف مراکز صحت میں بھی بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے صوبائی حکومت نے 47 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :