حیدرآبادسائٹ ایریامیں نامعلوم شر پسندوں نے کالی ماتا کے مندرمیں توڑپھوڑکرنے کے بعد اسے آگ لگادی، حکومت سندھ نے واقعہ کا فوری نوٹس لے لیا، ڈی آئی جی حیدرآباد کو معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

جمعہ 28 مارچ 2014 23:56

حیدرآبادسائٹ ایریامیں نامعلوم شر پسندوں نے کالی ماتا کے مندرمیں توڑپھوڑکرنے ..

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ۔2014ء) حیدرآبادسائٹ ایریامیں نامعلوم شر پسندوں نے کالی ماتا کے مندرمیں توڑپھوڑکرنے کے بعد اسے آگ لگادی، حکومت سندھ نے واقعہ کا فوری نوٹس لے کر ڈی آئی جی حیدرآباد کو معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، پو لیس نے کرشن مینگھواڑ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا، علاقہ میں احتجاج ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ، مذہبی جماعتوں نے واقعہ کو مسلمانوں اور اقلیتوں کے درمیان انتشار پھیلانے کی سازش قرار دے کر اس کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعہ کو حیدرآباد سائٹ ایریاتھانہ کی حدود فتح چوک کے قریب کالی ماتا کی گلی میں واقعہ ہنومان کے مندرمیں تین مسلح افراد داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کرنے کے بعد اسے آگ لگا دی اور فرار ہو گئے، معلوم ہوا ہے کہ ملزمان سفید رنگ کی ٹویوٹا کرولاکار میں آئے اور مندر میں توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کے بعد باآسانی فرار ہو گئے، اس واقعہ میں مندر میں موجود مرتی کو جزوی نقصان پہنچا، حکومت سندھ نے فوری نوٹس لے کر ڈی آئی جی حیدرآباد ثناء اللہ عباسی کو تفتیشی افسرمقررکر کے واقعی کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے، ڈی آئی جی حیدرآباد نے کاروائی کر تے ہو ئے ایس ایچ او سائٹ ایریاعبداللہ بھٹو اور ڈی ایس پی خاورگل کو معطل کر دیا ہے ،دوسری جانب سائٹ ایریا تھانہ پر اس واقعہ کے سلسلے میں تین نامعلوم مسلح ملزمان کے خلا ف کر شن مینگھواڑ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیاگیا ہے ،واقعہ کے خلاف اہل علا قہ نے ہندوبرادری کے ساتھ مل کر شاہراہ بلاک کرکے ٹائر جلائے اور سخت احتجاج کیااورواقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں جے یو آئی کے ضلعی جنرل سیکریٹری خالد دھامراہ نے کہا ہے کہ اس سرپسندانہ کاروائی میں کوئی مذہبی جماعت ملوث نہیں ہو سکتی یہ سازشی عناصر کی کاروائی ہے جو ملک باالخصوص سندھ میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ یہ ملک دشمن عناصر ہے جو ایسے کام کرکے ملک کو بدنام کر تے ہیں ایسے واقعات میں جو بھی ملوث ہیں ہم ان کی سخت مزمت کر تے ہیں اورمطالبہ کر تے ہیں کہ اس کی شفاف طور پر تحقیقات کرائی جائے ،انہوں نے کہا کہ ہندؤں سمیت اقلیتوں کی عبادت گا ہوں کی حفاظت کر نا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

متعلقہ عنوان :