سعودی عرب کو کسی قسم کا اسلحہ فروخت کرنے یا فوج بھجوانے کا کوئی پروگرام نہیں،وزارت دفاع

جمعہ 28 مارچ 2014 17:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28مارچ 2014ء) قومی اسمبلی کوبتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کو کسی قسم کا اسلحہ فروخت کرنے یا فوج بھجوانے کا کوئی پروگرام نہیں، حکومت ملک میں غیر قانونی اسلحہ کی روک تھام یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ، ایران پر اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر ابھی کام آگے نہیں بڑھ سکتا، ایل این جی کی قیمت پٹرول سے 30 فیصد کم ہو گی ، ایل این جی کی درآمد کیلئے ٹینڈر شفاف انداز میں کیا گیا ہے کوئی اس پر انگلی نہیں اٹھا سکتا ،رواں سال نومبر سے اس ٹرمینل کے ذریعے ایل این جی درآمد کی جائے گی ،ٹرمینل کے ٹینڈر کے حوالے سے امور کی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری دی جائیگی ،سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ملک میں بلدیاتی انتخابات کرادیئے جائینگے ، حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی حامی ہے، امید ہے آئندہ الیکشن میں حق مل جائیگا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وقفہ سو الات کے دوران وزارت دفاع کی جانب سے پا رلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ سعودی عرب کو کوئی اسلحہ نہیں بیچا جا رہا ہے نہ ہی کوئی اسلحہ دیا گیا ہے نہ ہی اس طرح کی کوئی منصوبہ بندی ہے۔ یہ اخباری خبروں میں آرہا ہے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں حکومت اس سلسلے میں وضاحت پہلے بھی کر چکی ہے۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں غیر قانونی اسلحہ کی بھرمار ہے۔

حکومت نے ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنسوں پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ د یگر لائسنسوں کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے بتایا کہ ایل این جی کی درآمد رواں سال کے آخر تک شروع ہو جائے گی۔ اس وقت قطر کے ساتھ ایل این جی کے حصول کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔ ایل این جی کی قیمت پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی۔

وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایران سے پٹرول کی سمگلنگ کی روک تھام کی ذمہ دار متعلقہ صوبائی حکومت ہے اس میں وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل پر کام جاری ہے شفاف طریقے سے ٹینڈر کیا گیا کوئی اس پر انگلی نہیں اٹھا سکا نومبر سے اس ٹرمینل کے ذریعے ایل این جی درآمد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ قطر کے ساتھ حکومت کی سطح پر اور ٹینڈر کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کم سے کم قیمت پر ایل این جی درآمد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمینل کے ٹینڈر کے حوالے سے امور کی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری دی جائے گی۔ پارلیمانی سیکرٹری دفاع چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ ملک میں کنٹونمنٹ بورڈز کے گزشتہ انتخابات 30 مئی 1998ء کو ہوئے تھے اٹھارویں ترمیم کے تحت متعلقہ قواعد میں بعض ترامیم درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبوں میں مقامی حکومتوں کے انتخابات 5 ماہ میں کرانے کی ہدایت کی ہے یہ مقررہ وقت کے اندر کرا دیئے جائیں گے۔ پارلیمانی سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں اس وقت 3500 سی این جی سٹیشنز کام کر رہے ہیں۔ مزید لائسنس جاری کرنے کا سلسلہ رکا ہوا ہے کیونکہ ملک میں گیس کی قلت ہے، موسم کی صورتحال بہتر ہونے کی صورت میں سی این جی سٹیشنز کے پرانے شیڈول کی بحالی پر نظرثانی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر 2009ء میں دستخط ہوئے تھے سابق حکومت نے اس پر کوئی پیش رفت نہیں کی جب تک ایران کیخلاف پابندیاں ختم نہیں ہوتیں منصوبہ پر کام آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں نے تیل و گیس کی تلاش کیلئے تین پالیسیاں دیں تاہم ایک پر بھی عمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2012ء کی پالیسی میں ترمیم کی ہے اور اس پر عمل ہو رہا ہے۔

سرمایہ کاروں کو تمام صورتحال کا بخوبی علم ہے۔ 2012ء کی پالیسی سرمایہ کاری کیلئے پرکشش پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے ایل این جی کی درآمد کیلئے تین بار کوشش کی لیکن بدعنوانی کی وجہ سے اسے سپریم کورٹ نے ختم کر دیا، ہم کم قیمت پر ایل این جی درآمد کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی قیمت مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق طے ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال کے دوران دنیا میں سودے 17 سے 18 ڈالر فی ایم ایم بی ٹو یو میں طے ہوئے ہیں۔ ایل این جی کی قیمت پٹرول سے 30 فیصد کم ہو گی۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی حامی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ قائمہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔

قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف بل کے مسودے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے مختلف ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی تعداد کا حقیقی اندازہ لگانے کیلئے کام ہو رہا ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ الیکشن میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل جائے گا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ جس صوبے سے سڑکیں گزرتی ہیں ان کے ساتھ ساتھ تجاوزات ختم کرنے کی ذمہ دار صوبائی حکومتیں ہیں۔

اگر این ایچ اے کی اپنی فورس بھی ہو تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسن ابدال حویلیاں شاہراہ پر کام جلد سے جلد مکمل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ڈپٹی سپیکر نے وزارت مواصلات کو ہدایت کی کہ جن علاقوں سے تجاوزات ہٹائی گئی ہیں وہاں پرتعمیراتی کام جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے کہا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ان سے متعلقہ امور کی نگرانی کی ذمہ دار اوگرا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ کی روک تھام میں وزارت کا کوئی کردار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 17 آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ بلوچستان میں کسی کمپنی کا دفتر نہیں ۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پٹرول پمپوں کی تعداد کم ہے ان میں اضافہ ہونا چاہئے۔ اس وجہ سے بلوچستان میں پٹرول کی سمگلنگ کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ محکمہ ڈاک کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

اس شعبے میں مسابقت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے فائدے کیلئے اس کو منافع بخش بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا اور اوگرا کی طرز پر محکمہ ڈاک سے متعلق اتھارٹی بنانے کی تجویز ہے تاکہ تمام پرائیویٹ کوریئر کمپنیوں کی نگرانی کو بھی موثر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کوہاٹ روڈ پر ٹریفک بہت زیادہ ہے وزیراعظم نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کا دورہ کر کے کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف تجاویز زیر غور ہیں تاکہ متبادل سڑکوں کی تعمیر کو یقینی بنایا جا سکے۔ 20 ارب روپے کی لاگت سے نئی سڑک تعمیر کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کا نام تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ بھاری ٹریفک سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں حکومت اب جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے جس سے سڑکوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے نے برہان میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے ایک جدید لیبارٹری قائم کر دی ہے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سڑکوں کی مرمت پر فنڈز کے ضیاع کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :