حکومت کا ڈرون حملوں اور ان میں ہلاکتوں کی تعداد بتانے سے انکار

جمعہ 28 مارچ 2014 14:45

حکومت کا ڈرون حملوں اور ان میں ہلاکتوں کی تعداد بتانے سے انکار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28مارچ 2014ء) حکومت کا قومی اسمبلی کو گزشتہ پانچ برسوں میں ڈرون حملوں اور ان میں جاں بحق افراد کی تعداد بتانے سے گریز۔ وزارت پٹرولیم کا کہنا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کیلئے پیسے ہیں نہ ہی حالات۔ منصوبہ مکمل ہو بھی گیا تو ایران پر پابندیاں ختم ہونے تک گیس نہیں لے سکتے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیرصدارت ہوا۔

وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پٹرولیم مصنوعات پر پانچ سو تیرہ ارب کی پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔ تیل سمگلنگ روکنا وزارت پٹرولیم کا نہیں وزارت داخلہ کا کام ہے۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ایل این جی کی درآمد کے لئے قطر سے ابھی کوئی قیمت طے نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کیلئے نہ تو پیسے ہیں ناں ہی حالات۔

پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل ہو بھی جائے تو گیس نہیں لے سکتے۔ ایران پر پابندیاں ختم ہونے پر ہی گیس فراہمی شروع ہو گی۔ وزارت دفاع کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ چھ برسوں میں حکومت نے گولہ بارود کی فیکٹری کے قیام کیلئے کوئی لائسنس جاری نہیں کیا۔ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پچاس فوجی جوان، دس شہری شہید اور اکہتر زخمی ہوئے۔

دو ہزار تیرہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ فائرنگ کے واقعات پر ڈی جی ایم او نے ہاٹ لائن پر بھارت سے رابطہ کر کے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ فائرنگ کے واقعات نظرانداز نہیں کر سکتے، پاکستان جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ بھارت کی جانب سے شہری علاقوں پر اکیاسی مرتبہ فائرنگ کی گئی۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے سیکرٹری کابینہ سیکرٹریٹ راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ سعودی عرب کو اسلحہ بیچنے کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی، پاکستان کی فوج اور ادارے کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونگے۔

وزارت قانون کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ ملک میں گزشتہ پانچ برسوں میں خواتین پر تیزاب پھینکنے کے دو سو نوے واقعات پیش آئے۔ سندھ میں بیس، خیبرپختونخوا تین، بلوچستان چھ اور پنجاب میں دو سو اکسٹھ واقعات رجسٹرڈ ہوئے۔ پارلیمانی سیکرٹری دفاع چودھری جعفر اقبال نے ایوان کو بتایا کہ پانچ برسوں میں ڈرون حملوں اور ان میں ہلاکتوں کی تعداد بند کمرہ اجلاس میں بتائی جا سکتی ہیں۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بتایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتے ہیں اس حوالے سے ایک بل سینٹ کمیٹی میں ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد کا پتہ کیا جا رہا ہے۔ آئندہ انتخابات سے قبل بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل جائے گا۔

متعلقہ عنوان :