اگر طالبان کے قیدساتھیوں کورہاکردیاتووائس چانسلر کی رہائی ممکن ہے،مولانا سمیع الحق،طالبان نے گرفتار تین سو سے چار سو قیدیوں پر مشتمل فہرست دی ہے،تحقیقات سیکورٹی ایجنسیاں کر رہی ہیں، سربراہ جمعیت علمائے اسلام (س)

جمعرات 27 مارچ 2014 20:34

پشاور(رحمت اللہ شباب.اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام( س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان کے قیدی اگر رہا کئے جائیں تو وائس چانسلر اجمل خان کی رہائی ہو سکتی ہے جبکہ طالبان نے گرفتار تین سو سے چار سو قیدیوں پر مشتمل فہرست دی ہیں جس کی تحقیقات سیکورٹی ایجنسیاں کر رہی ہیں -نوشہرہ میں تحفظ مدارس کانفرنس کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہو ئے طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ گرشتہ روز طالبان اور حکومتی کمیٹی کے درمیان براہ راست ہو نے والی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہو ئی ۔

(جاری ہے)

دونوں کمیٹیاں مذاکرات کومنطقی انجام تک پہنچا نا چاہتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا ۔ سمیع الحق کا کہناتھا کہ طالبان اور سیکیورٹی فورسز سیز فائر برقرار رکھے ۔ ان کا کہناتھا کہ کل اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی کے ساتھ ملاقات متوقع ہے ۔ جبکہ طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے دوسرے مرحلہ کیلئے پرامن جگہ کا انتخاب کر رہے ہیں اجمل خان کی رہائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر طالبان کے کچھ قیدی رہا کر دئیے جائیں تو اجمل خان کی بازیابی ممکن ہو سکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے تین سوچار سو قید یوں کی فہرست دے دی ہیں ۔