جیم اینڈ جیولری انڈسٹری کی بقا کیلئے سونے کی درآمد پر عائد پابندی کا فوری طور پر خاتمہ کیاجائے ، آل پاکستان جیم مرچنٹس

جمعرات 27 مارچ 2014 17:51

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مارچ 2014ء) آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈجیولرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اپیل کی ہے کہ جیم اینڈ جیولری انڈسٹری کی بقا کے لیے سونے کی درآمد پر عائد پابندی کا فوری طور پر خاتمہ کیاجائے نجی ٹی وی کے مطابق آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈجیولرز ایسوسی ایشن نے کہاکہ ایس آر او760 کے تحت رواں سال جنوری اور فروری میں امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے خریداروں سے طے کیے گئے سودوں کی تکمیل نہ ہونے سے 650کلو گرام کے ایکسپورٹ آرڈرز خطرے میں پڑگئے ہیں۔

بیرونی خریداروں نے آرڈرز کی تکمیل نہ ہونے کی صورت میں ڈیمرج عائد کرنے اور قانونی چارہ جوئی کی وارننگ جاری کردی ہے، آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈجیولرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اپیل کی کہ جیم اینڈ جیولری انڈسٹری کی بقا کے لیے سونے کی درآمد پر عائد پابندی کا فوری طور پر خاتمہ کیاجائے۔

(جاری ہے)

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے تحت سونے کی درآمد پر 31مارچ تک پابندی عائد ہے جیم اینڈجیولری انڈسٹری بالخصوص برآمدی صنعت اس پابندی کے مزیدجاری رہنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

نواز شریف کی قیادت میں معیشت کی بحالی اور برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے کی جانے والی کوششیں قابل قدر ہیں پاکستان سے جیم اینڈجیولری کی برآمدات ایک ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے اوراس میں مزید اضافہ ہورہا ہے تاہم سونے کی درآمدپرپابندی سے ایکسپورٹرز کو شدید مشکلات کاسامنا ہے دوسری جانب بیرونی مارکیٹ میں پاکستان کی ساکھ بھی خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

ان سودوں کے لیے طے کردہ معاہدوں کی ان ملکوں میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بھی توثیق کی تھی،سودے کی منسوخی سے پاکستان کے لیے بیرونی منڈی میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنا مشکل ہوجائیگا اور خریدار بھارت کو ترجیح دیں گے اس طرح 28سال کی محنت سے حاصل کردہ مارکیٹ بھارت کے ہاتھ لگ جائیگی۔انھوں نے کہا کہ ملک کو لاکھوں ڈالر نقصان کاسامنا کرنا پڑا جبکہ زیورات تیار کرنے والے سیکڑوں کارخانے بند اورہزاروں کاریگر بے روزگار ہوچکے ہیں،دہ ماہ سے برآمدات نہ ہونے کے سبب ایکسپورٹ میں مجموعی طور پر 166ملین ڈالر سے زائد کمی کا سامنا کر نا پڑا۔ آرڈرز منسوخ ہونے سے پاکستان کو ویلیو ایڈیشن کی مد میں 20لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگا۔

متعلقہ عنوان :