سرکاری ملازمین اور پنشنرز کاحکومت کی طرف سے آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کے بیان پر تشویش کا اظہا ر

جمعرات 27 مارچ 2014 12:56

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مارچ 2014ء) سرکاری ملازمین اور پنشنرز نے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کے بیان پر تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے حکومت سے نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے ۔ وفاقی وزیر خزانہ کی طرف سے آئندہ مالی سال کیلئے پیش کردہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ زیر غور نہ ہونے کا بیان سرکاری ملازمین اور پنشنرز پر بم بن کرگرا ہے ۔

ریلوے کے سرکاری ملازم عاطف حیدر کا کہنا تھاکہ حکومت کو اس طرح کے اعلانات کرنے کی بجائے تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کرنا چاہیے ۔ وزیر خزانہ کے بیان سے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔ واپڈا ملازم ذکاء اللہ کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے دور میں جتنی مہنگائی ہوئی ہے تنخواہوں میں بھی اسی تناسب سے اضافہ کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

اگر حکومت نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کیا تو اسے غریب ملازمین کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ عوامی حکومت زیر خزانہ سینیٹر ہونے کے دعویدار اسحاق ڈار کا حالیہ بیان قابل تشویش ہے حکومت کو اس پر نظرثانی کرنی چاہیے ۔ لیسکو میں بطور کلرک فرائض سر انجام دینے والے راشد بھٹی نے کہا کہ حکومت مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں کم از کم پچاس فیصد تک اضافہ کرے ۔

اس مرتبہ سرکاری ملازمین دس یا پندرہ فیصد کا لالی پاپ نہیں لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یا تو اپنے اعلان کے مطابق مہنگائی کو 1999ء کی سطح پر لے کر آئے اورپھر بیشک تنخواہیں نہ بڑھائے۔ سرکاری دفاتر میں گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ زیر غور نہ ہونے کا بیان زیر بحث رہا جس پر سرکاری ملازمین شدید احتجاج کرتے رہے ۔

متعلقہ عنوان :