وقت دور نہیں جلد پاکستان معاشی ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو جائیگا،صدرممنون حسین،حکومت چین کی مدد سے 22ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے،اڑھائی تین سال بعد بجلی کا بحران ختم اور نرخ کم کر دیئے جائیں گے ،تاجر برادری نئی منڈیوں کی تلاش کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے، ذمہ داریاں احسن انداز میں پوری کریں گے تو یقینی طور پر اس کا فائدہ پورے ملک کو پہنچے گا،موجودہ حکومت کشکول توڑنے کے اپنے وعدے کو بہت جلد پورا کرے گی،فیصل آباد کا قومی معیشت میں بڑا اہم کردار ہے،صدرممنون حسین کا ایوان صنعت وتجارت فیصل آباد کی 40ویں سالگرہ کی تقریب کے موقع پر صنعتکاروں ، تاجروں اور کاروباری افراد سے خطاب

بدھ 26 مارچ 2014 22:41

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ موجودہ حکومت درست سمت پر گامز ن ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ملک معاشی ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو جائیگانیز ملک اس وقت بعض شدید مشکلات سے دوچار ہے جن سے نکلنے کیلئے حکومت بھرپور کوششیں اور اپنی تمام صلاحیتیں و وسائل بروئے کار لا رہی ہے اس لئے مایوسی کی کوئی بات نہیں کیونکہ انشاء اللہ بہت جلد ملک مسائل کی دلدل سے نکل آئے گا تاہم اس کیلئے ہم سب کو مل کر کوشش کرنی ہو گی اور اگر ہم اپنی انفرادی ذمہ داریاں احسن انداز میں پوری کریں گے تو یقینی طور پر اس کا فائدہ پورے ملک کو پہنچے گا ۔

بدھ کے روز ایوان صنعت وتجارت فیصل آباد کی 40ویں سالگرہ کی تقریب کے موقع پر مقامی ہوٹل میں صنعتکاروں ، تاجروں اور کاروباری افراد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ کی ترقی میں ملکی ترقی کا راز مضمر ہے جبکہ ہم اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ ہمیں ایک ایسا وزیر اعظم ملا ہے کہ وہ جب اقتدار میں ہوتاہے تو ملک میں معاشی ترقی و خوشحالی آتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سال 2008ء میں ملک کامجموعی قرضہ 6700 بلین روپے تھا جو سال 2013ء میں بڑھ کر 14800بلین روپے ہو گیا اس طرح صرف 5سال کی مدت میں 8100بلین روپے کا نیا قرضہ لیاگیا مگر یہ رقم کسی اچھے مصرف میں نہ لائی گئی ۔ صدر مملکت نے کہاکہ موجودہ حکومت کشکول توڑنے کے اپنے وعدے کو بہت جلد پورا کرے گی اور رواں 5سالہ مدت کے دوران بیرونی قرضوں سے نجات حاصل کرلی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فیصل آباد کا قومی معیشت میں بڑا اہم کردار ہے جس کا حکومت کو بخوبی احساس ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجلی اور گیس کے بحران کے باعث صنعتکاروں اور تاجروں کو دشواریاں پیش آ رہی ہیں جبکہ برآمدات پر بھی منفی اثر پڑ رہاہے مگر اس کے باوجود تاجروں نے جس لگن اور حوصلے کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں جاری رکھیں وہ قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے پیش روز نے ملک کو بڑا نقصان پہنچایا جس کے نتیجہ میں سابقہ ادوار میں ہرطرف بد عنوانی نے فروغ پایا ۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتاہوں کہ شائد لوگوں نے بد عنوان عناصر کی نشاندہی کرنا چھوڑ دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے چند روز قبل ایک مشاعرہ میں شعراء حضرات ، آرٹسٹوں اور مصوروں سے بھی کہاہے کہ وہ اپنی شاعری اورپینٹنگز میں بد عنوانوں کو نمایاں کریں تاکہ لوگ انہیں پڑھ ، سن ، دیکھ کر ایسے عناصر سے نفرت کریں ۔

ممنون حسین نے کہاکہ ہم نے اخلاقی اقدار کو کھو دیا ہے جس کے باعث ہرطبقہ تنزلی کا شکارہو چکاہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر کوئی اوپر کی سطح پر براکام کرے تواس کا اثر نچلی سطح پر بھی ضرور ہوتاہے اس لئے ہمیں اخلاقی اقدار کواپنانا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ایسا رویہ اختیار کرنا چاہیے کہ اگر کوئی دوسرا شخص اچھا کام کرے یا نہ کرے مگر ہم اچھا کام ضرور کریں ۔

اس سے خودبخود معاشرہ د وبارہ سے اخلاقی اقدار پر گامزن ہو جائیگا۔ انہوں نے "یونہی سورج نہیں بنی یہ زمین ، جمع کی ہے کرن کرن ہم نے" کاشعر پڑھتے ہوئے کہاکہ اللہ کا فضل ہے کہ اس نے ہمیں الگ ملک عطا کیا اور ہم سب کو مل کر مسلمانوں اور پاکستانیوں کی اقتصادی ترقی کیلئے بھرپور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ بانی پاکستان بھی اکثر نجی محفلوں میں اس بات کا تذکرہ کیاکرتے تھے کہ ہم سب کو مل کر وطن عزیز کو تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے جو ہمارا اخلاقی ، انسانی ، مذہبی اور دینی فریضہ بھی ہے ۔

بجلی کے بحران کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ حکومت بجلی کے متعدد منصوبوں پر پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہے جس کی بدولت بجلی کے بحران پر جلد قابو پانے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت 14روپے میں بجلی کایونٹ تیار کرکے 9روپے میں دے گی تو پھر خسارہ بڑھتاہی چلا جائیگا اس لئے ہمیں سبسڈی کے خاتمے جیسے کڑوے گھونٹ پینا ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت چین کی مدد سے 22ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے اور اگلے اڑھائی تین سال بعد نہ صرف بجلی کا بحران ختم ہو جائیگا بلکہ بجلی کے نرخ بھی کم کر دیئے جائیں گے ۔

صدر مملکت نے کہاکہ بہترین حکومتی پالیسیوں کی مدد سے ڈالر کی قیمت بھی واپس آئی ہے ۔ انہوں نے تاجر وصنعت کار برادری پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ پاکستا ن کی خاطر عارضی دشواریوں کو قبول کریں کیونکہ ہم سب نے مل کر اس ملک کو مستحکم کرناہے ۔انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹونے اپنے دور میں تعلیمی اداروں کو نیشنلائز کرکے بہت بڑا ظلم کیاتھا کیونکہ اس وقت بہت سے بڑے بڑے اور نیک نام تجارتی گروپ تعلیمی میدان میں سرمایہ کاری کررہے تھے مگر ذوالفقار علی بھٹو کی نیشنلائزیشن پالیسی کی بدولت انہوں نے اس شعبہ میں سرمایہ کاری کو روک دیا جس کا نقصان ملک و قوم کو برداشت کرنا پڑ رہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھناچاہیے کیونکہ جب ہم نیک نیتی کے ساتھ کام کریں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ترقی کی منازل طے کرنے سے نہیں روک سکتی ۔ بھارت کے ساتھ تجارت کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ ابتداء میں دوطرفہ تجارت میں کچھ پیچیدگیاں پیداہوں گی مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ دور ہو جائیں گی۔ فیصل آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کے مطالبہ پر صدر مملکت نے کہاکہ ایوان صنعت وتجارت فیصل آباد اس میدان میں پہل کرے جبکہ حکومت بھی ان کی بھر پور معاونت کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ نجی شعبے کا ملکی ترقی میں بڑا کردار ہے جبکہ چیریٹی کے حوالے سے بھی پاکستان کاگراف انتہائی بلند ہے ۔ ٹیکس ریفنڈ کے حوالے سے صدرمملکت نے کہاکہ ایسا ٹیکس لینا ہی نہیں چاہیے جو بعد میں ریفنڈ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دور میں ٹیکس ریفنڈ میں وسیع پیمانے پر بد عنوانیاں کی گئیں تاہم وہ اس سلسلہ میں متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کریں گے ۔

ا نہوں نے تاجر برادر ی پر زور دیا کہ وہ نئی منڈیوں کی تلاش کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا بھر کے 200ممالک کو اپنی مصنوعات ایکسپورٹ کرتاہے جن میں سے 76فیصد ایکسپورٹ صرف 20ممالک کو ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر جنوبی افریقہ ، نائجیریا ، کانگو، میانمار، برما اور دیگر ممالک میں نئی منڈیاں تلاش کرلی جائیں تو اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے تاجروں کو زبردست فائدہ ہو گا جبکہ حکومت بھی اس ضمن میں ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ اگر ملک ترقی کرے گاتو ہم بھی ترقی کریں گے اور قوم بھی خوشحال ہو گی ۔ قبل ازیں اپنی آمد کے فوراً بعد صدر مملکت نے ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کی 40ویں سالگرہ کی تقریب کا ربن اور کیک کاٹا ۔

اس موقع پر انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدور اور کاروباری حضرات میں اچیومنٹ ایوارڈز اور شیلڈ ز بھی تقسیم کیں ۔تقریب میں اہم انتظامی حکام ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، فیصل آباد چیمبر کے عہدیداران و ممبران ، صنعتکار ، تاجر ، کاروباری افراد ، درآمد و برآمد کنندگان اور مختلف مکاتب فکر کے نمایاں حضرات بھی موجود تھے۔