صدرممنون حسین (کل) چارفریقی کانفرنس اورجشن نوروزمیں شرکت کے لیے افغانستان جائیں گے،صدرمملکت دورے کے موقع پر اپنے افغان وایرانی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے،پرویز رشید ودیگر ہمراہ ہوں گے،ممنون حسین کو افغان صدرحامد کرزئی نے دورے کی دعوت دی تھی،کابل میں پاکستانی سفارتخانے کا بیان،صدرممنون حسین کا دورہ افغانستان کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، مقصدخطے میں پائیدارامن ،استحکام اورخوشحالی کی کوششوں میں مدددینا ہے،دفترخارجہ کا بیان

بدھ 26 مارچ 2014 21:52

صدرممنون حسین (کل) چارفریقی کانفرنس اورجشن نوروزمیں شرکت کے لیے افغانستان ..

کابل/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2014ء) صدرمملکت ممنون حسین دوروزہ سرکاری دورے پر کل(جمعرات کو)افغانستان کے دارلحکومت کابل پہنچیں گے،بدھ کو کابل میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ صدرمملکت ممنون حسین اپنے دوررہ افغانستان کے موقع پر پاکستان ،ایران،افغانستان اورتاجکستان پر مشتمل چارفریقی کانفرنس میں شرکت کریں گے،اپنے دورہ کے موقع پر صدرممنون حسین اپنے افغان ہم منصب سے بھی ملاقات کریں گے اس کے علاوہ وہ جشن نوروز میں بھی شرکت کریں گے، بیان میں کہاگیاکہ صدرمملکت ممنون حسین کے دورہ افغانستان سے ہمسایہ ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ،صدرممنون حسین کے ہمراہ وفاقی وزیراطلاعات ونشریات وقومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید اوردیگر اعلی حکا م بھی ہوں گے،صدرممنون حسین کو افغان صدرحامد کرزئی نے دورے کی دعوت دی تھی ،

دورہ افغانستان کے موقع پر صدرمملکت ممنون حسین ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے بھی ملاقات کریں گے ،ملاقات میں علاقائی صورتحال پر غورکیاجائیگا،افغان صدرکرزئی نے نوروز کی تقریبات کے سلسلے میں سات ملکوں بشمول بھارت کے سربراہان مملکت کوبھی دورے کی دعوت دی تاہم بھارتی صدر پرناب مکھرجی نے تقریبات میں شرکت سے معذرت کا اظہار کیا اور اپنے نائب صدر حامد انصاری کو دورے کے لئے نامزد کیا ہے، تقریبات میں شرکت کے لئے 6 وسط ایشیائی ریاستوں کے رہنماؤں کو بھی دعوت دی گئی ہے حامد کرزئی بحیثیت صدر آخری مرتبہ نوروز تقریبات منا رہے ہیں،

اسلام آباد سے جاری پاکستانی دفترخارجہ کے بیان کے مطابق یہ صدرممنون حسین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد افغانستان کا پہلا دورہ ہوگا،ان کایہ دورہ افغانستان کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے اوراس کا مقصدخطے میں پائیدارامن ،استحکام اورخوشحالی کی کوششوں میں مدددینا ہے،بیان کے مطابق وسطی اورمغربی ایشیاء سمیت خطے کے دیگررہنماؤں کو بھی کابل آنے کی دعوت دی گئی ہے ،سائیڈ لائنز پر صدرممنون حسین دیگر ممالک سے آئے ہوئے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے جن کے دوران امن ،سلامتی ،تجارت اورمعاشی تعاون کے حوالے سے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیاجائیگا۔