حکومت پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت میں ناکام ہوچکی ، ایرانی وزیرخارجہ کا الزام، ایران میں پاکستانی سفیر دفتر خارجہ طلب

بدھ 26 مارچ 2014 21:29

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2014ء) ایرانی وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف نے اپنی ہی سرحدی حدود سے اغوا کئے جانے والے ایک بارڈر گارڈ کے قتل کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت میں ناکام ہو چکا ہے تاہم ایران سرحدی علاقوں میں اپنی تمام ترصلاحیت استعمال کرنے کا حق رکھتا ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے جاوید ظریف نے ایرانی صوبے سیستان بلوچستان سے اغوا کیے گئے 5 مغوی بارڈر گارڈز میں سے ایک کو قتل کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایران نے مغویوں کی رہائی کے لیے تمام اقدامات کیے تاہم پاکستانی حکومت اپنے سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے میں ناکام ہو گئی ہے اور دہشت گردوں کو اپنی سرزمین پر کام کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیر نورمحمد جدمانی کو دفترخارجہ طلب کرکے ان سے سرحدی علاقے سے اغوا کیے گئے بارڈر گارڈز کی رہائی کے حوالے سے پاکستانی کوششوں کی تفصیلات حاصل کیں اور مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان مغوی اہلکاروں کی رہائی کے لیے نہ صرف مؤثر اقدامات کرے بلکہ اس کے پیچھے موجود عناصر کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔

قبل ازیں پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں ایرانی صوبے سیستان سے اغوا کیے گئے 5 بارڈر گارڈز میں سے ایک کو مبینہ طور پر قتل کیے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اس حوالے سے ایران کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ مغوی اہلکاروں کو پاکستانی حدود میں منتقل کیا گیا۔واضح رہے کہ 5 ایرانی بارڈر گارڈز کو 6 ہفتے قبل اس وقت اغوا کر لیا گیا تھا جب وہ پاکستانی سرحد کے قریب گشت پر تھے، سیکیورٹی اہلکاروں کے اغوا کی ذمہ داری ’’جیش العدل‘‘ نامی عسکریت پسند گروپ نے قبول کی تھی۔