سندھ ہائی کورٹ عوامی بیت الخلاء کی تعمیر اور سالانہ فنڈز کی تفصیلات طلب کرلیں ، بین الاقوامی قوانین کے تحت عوامی جگہوں پر بیت الخلاء کی سہولیات فراہم کرنا شہری حکومت کی ذمہ داری ہے،درخواست گزار

بدھ 26 مارچ 2014 15:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں عوامی بیت الخلاء کی تعمیرات اور ان کی مد میں سالانہ فنڈز کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست گذار راہ راست ٹرسٹ کے ایڈووکیٹ عطاء اللہ کی درخواست پر کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گذار نے موٴقف اختیار کیا کہ سندھ بھر میں 80 فیصد پبلک پارک ، سرکاری دفاتر ، ہسپتال اور اہم شاہراہوں پر عوامی بیت الخلاء نہیں کراچی میں آبادی کے لحاظ سے 25 سے زائد عوامی بیت الخلاء ہونے چاہئیں تاہم اتنے بڑے شہر میں صرف دو درجن عوامی بیت الخلاء ہیں اور ان کی بھی حالت زار دیکھنے کے قابل نہیں ہے ۔

درخواست کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت عوامی جگہوں پر بیت الخلاء کی سہولیات فراہم کرنا شہری حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

مگر سالانہ اربوں روپے عوامی بیت الخلاء کے نام پر فنڈز جاری کئے جاتے ہیں لیکن عوام کو یہ سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔ سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بھی چیف سیکرٹری کو حکم دیا تھا کہ وہ سندھ بھر میں عوامی بیت الخلاء سے متعلق عدالت میں رپورٹ پیش کریں تاہم چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ عدالت نے مسترد کردی تھی ۔

سندھ ہائیکورٹ نے راہ راست ٹرسٹ کی درخواست پر چیف سیکرٹری سندھ ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ، سیکرٹری کے ایم سی اور دیگر مدعا علہیان سے چار ہفتوں میں عوامی بیت الخلاء کے حوالے سے جاری ہونے والے فنڈ اور بیت الخلاء کی تفصیلات طلب کرلیں ۔

متعلقہ عنوان :