تحریک انصاف کا امریکی انتظامیہ کے پاکستانی شہریوں اور سیاستدانوں سے روا رکھے جانے والے ناروا سلوک پراظہارتشویش،باضابطہ معافی مانگنے تک امریکی حکومت کی دعوت پر ہر قسم کے سرکاری دورے کے بائیکاٹ کا اعلان ۔ تفصیلی خبر

منگل 25 مارچ 2014 21:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف نے امریکی انتظامیہ کے پاکستانی شہریوں اور سیاستدانوں سے روا رکھے جانے والے ناروا سلوک پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے باضابطہ معافی مانگنے تک امریکی حکومت کی دعوت پر ہر قسم کے سرکاری دورے کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ بائیکاٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی پارٹی کے اہم ترین اجلاس کے دوران کیا گیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کی اور اس اہم ترین اجلاس کے دوران مصدقہ دستاویز پر امریکی و کینڈا کا سفر کرنے والے پاکستانی حکام اور سیاستدانوں کی راہ میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں اور امریکی انتظامیہ کے ہتک آمیز رویے کا بغور جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ امریکہ کی جانب سے اپنے منظور نظر سیاستدانوں کو مدعو کرنے اور دیگر کو توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنانے کی حکمت عملی انتہائی قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے چنانچہ جب تک امریکہ اپنے رویے پر باضابطہ معافی نہیں مانگتا، پاکستان تحریک انصاف کا کوئی رکن پارلیمنٹ نہ تو سرکاری دورے پر امریکہ جائے گا اور نہ ہی کوئی ایسی دعوت قبول کرے گا۔

اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ عنایت اللہ خٹک امریکی انتظامیہ کی دعوت پر امریکہ جانے والے خواتین اراکین پارلیمان کے وفد میں شریک نہیں ہوں گی اور سرکاری سطح پر طے شدہ امریکہ دورے کا بائیکاٹ کریں گی۔تحریک انصاف کی قیادت نے نشاندہی کی کہ گذشتہ برس چیئرمین تحریک انصاف کو کینڈا سے امریکہ روانگی کے مواقع پر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ اب پارلیمان کے رکن اور اپنی جماعت کے سربراہ شیخ رشید احمد کو کینڈا روانگی سے قبل جہاز سے اتار کر ان کی توہین کی گئی۔

آج کے اجلاس میں کسی بھی بیرونی حکومت کی جانب سے اپنے کسی بھی شہری یا سفارتکار جن میں فلمی اداکار اور مچھیرے تک شامل ہیں کے ساتھ ناروا سلوک پر سخت بھارتی رد عمل کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک انصاف کی قیادت نے حکومت سے مصدقہ دستاویزات پر ان ممالک کا سفر کرنے والے شہریوں، کی عزت اور توقیر کی خاطر کھڑا ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت نہ صرف امریکی انتطامیہ کو ملک میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ کرے بلکہ امریکی سفیر کو بھی طلب کیا جائے اور احتجاجی مراسلہ اس کے حوالے کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :