فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کے خاتمہ اور اتحادو یکجہتی کی فضا پیدا کرنے کیلئے پاکستان کے کونے کونے میں جائینگے‘ حافظ سعید،قومیتوں اور لسانیت پرستی کی بجائے قوم کو لاالہ الااللہ کی بنیاد پر متحد کریں گے‘ سربراہ جماعتہ الدعوة کا اجلاس سے خطاب

منگل 25 مارچ 2014 21:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ 23مارچ کو ملک بھر میں ہونے والے احیائے نظریہ پاکستان مارچ، جلسے اور کانفرنسیں ہماری تحریک کا نقطہ آغاز ہیں،فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کے خاتمہ اور اتحادو یکجہتی کی فضا پیدا کرنے کیلئے وطن عزیزپاکستان کے کونے کونے میں جائیں گے اور اس تحریک کومزید تیز کریں گے، قومیتوں اور لسانیت پرستی کی بجائے قوم کو لاالہ الااللہ کی بنیاد پر متحد کریں گے،کلمہ طیبہ کی دعوت عام کرنے کیلئے کارکنان ہر پاکستانی شہری تک پہنچیں اور انہیں قیام پاکستان کے مقاصد اوردشمنان اسلام کی سازشوں سے آگاہ کریں۔

وہ مرکز القادسیہ چوبرجی میں جماعةالدعوة کے مرکزی، صوبائی و ضلعی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما حافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، مولانا امیر حمزہ،مولانا سیف اللہ خالد، مولانا نصر جاوید، قاری محمد یعقوب شیخ، انجینئر نوید قمر، محمد یحییٰ مجاہد،حافظ خالد ولید و دیگر بھی موجود تھے۔

اجلا س کے دوران جماعةالدعوة شعبہ دعوت و اصلاح کے ناظم مولانا سیف اللہ خالد نے یوم پاکستان کے حوالہ سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایاکہ 23مارچ کو نظریہ پاکستان کے احیاء کیلئے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پانچوں صوبوں و آزاد کشمیر میں نظریہ پاکستان مارچ، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا جن میں مجموعی طور پر لاکھوں افراد نے شرکت کی اور تحفظ نظریہ پاکستان کے سلسلہ میں چلائی جانے والی تحریک میں بھرپور حصہ لینے کا عزم کیا۔

انہوں نے بتایاکہ مختلف شہروں و علاقوں میں جماعةالدعوة کی طرف سے دو قومی نظریہ کی ضرورت و اہمیت،قیام پاکستان کے مقاصد اور مسلمانوں کی پیش کردہ قربانیوں سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی طور پر تیارکردہ ڈاکو مینٹری ملٹی میڈیا پروجیکٹرز کے ذریعہ قریہ قریہ ‘ شہر شہر لوگوں کو دکھائی جارہی ہیں جن میں لوگوں کی بھرپور دلچسپی دیکھنے میں آرہی ہے اور وہ جماعةالدعوة کے کیمپوں سے سی ڈیزکی کاپیاں حاصل کر رہے ہیں جس پر امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے کہاکہ نظریہ پاکستان کے احیاء کی اس مہم کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھنا ہے اور مزید تیز کرنا ہے۔

اجلاس کے دوران ضلعی و زونل ذمہ داران نے بھی اپنے شہروں میں ہونے والے پروگراموں کی رپورٹیں پیش کیں۔ حافظ محمد سعیدنے کہاکہ فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے جلد وسیع تر اتحاد قائم کریں گے۔اس سلسلہ میں تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں سے رابطے و ملاقاتیں کی جارہی ہیں جنہوں نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

اہل پاکستان خاص طور پر نوجوان نسل کو قیام پاکستان اور نظریہ پاکستان کی اہمیت سے آگاہ کرنا بہت بڑی ضرورت ہے۔ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان بنا تھا‘ اس کا دفاع بھی اسی نظریہ پر عمل سے ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت سخت مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔وہی انڈیا جس سے ہم الگ ہوئے ‘ اس نے ہمارا پیچھا نہیں چھوڑا اور ہمیشہ پاکستان کی سالمیت و خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن سازشیں کیں۔

مشرقی پاکستان میں باقاعدہ فوجیں داخل کر کے 16دسمبر1971ء کو اسے الگ کر دیا گیااور اگلے دن 17دسمبر کو لوک سبھا میں اندراگاندھی نے کہاکہ نظریہ پاکستان کو ہم نے خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کہہ کر انڈیا نے باقی ماندہ پاکستان کو پیغام دیا تھا کہ وہ پاکستان کو ہر لحاظ سے نقصان پہنچانے کے مذموم منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان حالات میں کہ جب سخت فکری انتشار پھیلا دیاگیا ہے ۔

نصاب تعلیم کو تبدیل کر کے ملک کو سیکولر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ قائد اوراقبال کی تحریک کو دوبارہ زندہ کرنے کیلئے نظریہ پاکستان کے احیاء کی تحریک پورے ملک میں اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ہر پاکستانی کے ذہن میں یہ بات پختہ کی جائے کہ یہ لاالااللہ کی جاگیر ملک ہے اس لئے یہاں ایک بار پھر اسی نظریہ کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے ۔