خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس،سیلاب فنڈز سے 8.400ملین روپے نکلواکر غیر ضروری اشیاء کی خریداری اورکرپشن کے تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

منگل 25 مارچ 2014 21:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2014ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ضلع نوشہرہ میں سال 2010-11 کے دوران ڈی سی ا و آفس کی جانب سے سیلاب فنڈز سے 8.400ملین روپے نکلواکر غیر ضروری اشیاء کی خریداری پر اخراجات کرنے کا معاملہ برہمی کا اظہار معاملہ کی تفصیلی چھان بین کرنے کیلئے ممبران اسمبلی پر مشتمل سب کمیٹی کو حوالہ کے علاوہ ڈی جی آڈٹ ، صوبائی اسمبلی ، فنانس ، قانون اورمتعلقہ محکموں کے سربراہان اور دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس میں ضلعی حکومت نوشہرہ کے محکماہائے مواصلات و تعمیرات ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور ڈی سی او آفس سے متعلق سال 2011-12 میں قائم کردہ آڈٹ پیروں پر تفصیلی بحث ہوئی کمیٹی نے ڈی سی او آفس کی جانب سے پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب ذدگان میں تقسیم کرنے کیلئے 10 لاکھ روپے کا بروقت اندراج نہ کرنے ، متاثرین سیلاب میں 47.137 ملین روپے کی غیرقانونی تقسیم اور فرم سے 7.21 ملین روپے ٹیکس کی مد میں بروقت وصولی نہ کرنے کے معاملات بھی چھان بین کرنے کیلئے سب کمیٹی کے حوالہ کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر انکوائری رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نوشہرہ کو واٹر چارجز کی مد میں 76.289 ملین روپے کی ریکوری کے احکامات جاری کئے گئے کمیٹی نے محکمہ پبلک ہیلتھ نوشہر کی جانب سے 21.159 ملین ورپے کی مشینری و آلات کی خریداری اور ایک فرم کو 600,000 روپے کی خلاف قاعدہ ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے ممبران اسمبلی عبدالمنیم خان اور اشتیاق ارمڑ پر مشتمل سب کمیٹی کو دونوں معامات کی مکمل چھان بین کرنے کیلئے حوالہ کیا جوایک ماہ کے اندر اپنی انکوائری رپورٹ مرتب کرکے پیش کرے گی کمیٹی نے محکموں کے سربراہان کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس تواتر سے منعقد کریں تاکہ پی اے سی پر بے جا بوجھ کو کم کرکے وقت کے ضیاع کو روکا جاسکے�

(جاری ہے)