صوبائی حکومت اور پی پی آئی بی بورڈ کو سٹار پاور جنریشن کمپنی کی پرفارمنس گارنٹی ان کیش کرانے سے 29 مارچ تک روکدیا گیا

پیر 24 مارچ 2014 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء)ایڈیشنل سیشن جج شہزادہ مسعود صادق نے پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ اور پنجاب حکومت کو سٹار پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ کی پرفارمنس گارنٹی مالیاتی 2680 ملین ڈالر ان کیش کرانے سے 29 مارچ تک روکدیا۔عدالت میں سٹار پاور کے وکیل اور حکومت سندھ کے وکیل محمد اظہر صدیق ایدووکیٹ نے بحث کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں بجلی کی قلت کو دور کرنے کیلئے 135 میگا واٹ کا منصوبہ سٹار پاور کو دیا گیا اسکے کے معاہدہ جات مکمل ہو گئے نیپرا نے بجلی کے نرخ بھی مکمل کر دیئے ۔

1.015 ملین یو ایس ڈالر ز سمنز کمپنی کو سٹیم ٹربائن لگانے کیلئے دیدیئے گئے اور تقریباً اس وقت 314.456 ملین منصوبے پر خرچ ہو چکے ہیں کچھ ناگزیر حالات کیوجہ سے منصوبے میں تاخیر ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ 51% شیئر خرید رہی ہے اور 18 ویں ترمیم کے بعد بجلی کی پیداوار صوبائی حکومتوں کا مسئلہ ہے۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی اپنی پسند کی کمپنی کو یہ منصوبہ دینا چاہتے ہیں 31 مارچ تک پرفارمنس گارنٹی کی تاریخ ہے سول عدالت کو کہہ دیا جائے کہ وہ فیصلے کر دیں۔

پی پی آئی بی کے وکیل منور اسلام نے کہا کہ منصوبے میں کئی دفعہ توسیع دے جا چکی ہے لہٰذاپرفارمنس گارنٹی کیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ پی پی آئی بی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل بھی عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے تفصیلی بحث سننے کے بعد بینک آف پنجاب کو پرفارمنس گارنٹی 29 مارچ تک ان کیش کرنے سے روکدیا۔