رواں مالی سال 28 فروری تک ریلوے کا خسارہ 17 ارب 28 کروڑ روپے تک رہا، خواجہ سعد رفیق،چین سے 40 انجن آئندہ دو ماہ میں پاکستان ریلوے کو مل جائینگے، ریلوے سمیت تمام اداروں میں جیالوں اور متوالوں کو بھرتی کر کے اداروں کو تباہ کردیا گیا، وفاقی وزیر ریلوے

پیر 24 مارچ 2014 20:18

رواں مالی سال 28 فروری تک ریلوے کا خسارہ 17 ارب 28 کروڑ روپے تک رہا، خواجہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 28 فروری تک ریلوے کا خسارہ 17 ارب 28 کروڑ روپے تک رہا، چین سے 40 انجن آئندہ دو ماہ میں پاکستان ریلوے کو مل جائیں گے، یہ انجن مسافر بردار گاڑیوں میں استعمال کئے جائیں گے، ریلوے سمیت تمام اداروں میں جیالوں اور متوالوں کو بھرتی کر کے اداروں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں و زیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ 2008ء سے آج تک 2 ارب 21 کروڑ 20 لاکھ روپے کا ریلوے سکریپ فروخت کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 3 کروڑ نیب نے دیئے جبکہ 31 کروڑ روپے دو ڈیفالٹر سے ریکور کیا۔ اب سکریپ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں سٹاک کیا جائے گا اور باقاعدہ ٹینڈر کے ذریعے یہ شفاف طریقے سے فروخت کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پہلی سکریپ پالیسی شفاف نہیں تھی۔

شکیلہ لقمان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ چین نے پاکستان کو ریلوے انجنوں کی کوئی نئی پیشکش نہیں کی۔ اس سے قبل گزشتہ دور میں 58 انجن لینے کا معاہدہ چین سے ہوا تھا۔ ان میں آئندہ دو ماہ میں 40 پاکستان کو مل جائیں گے، پانچ انجن 26 مارچ کو موصول ہوجائیں گے۔ ان انجنوں کو چیک کرنے کیلئے پہلے مسافر بردار گاڑیوں میں لگائیں گے جبکہ مسافر گاڑیوں والے انجن مال بردار گاڑیوں میں استعمال ہونگے۔

انہوں نے بتایا کہ 28 فروری تک ریلوے کا خسارہ 17 ارب روپے ہے۔ رواں سال کا خسارہ 33 ارب روپے تھا۔ یہ 29 ارب 70 کروڑ روپے سے کم رہے گا۔ 2012-13ء میں یہ خسارہ 30 ارب 50 کروڑ روپے تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے 40 سال سے خسارہ میں ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے سمیت دیگر اداروں میں سیاسی بھرتیوں سے ادارے تباہ ہوئے ہم ان لوگوں کو اب ملازمتوں سے بھی نہیں نکال سکتے۔ راولپنڈی اور رسالپور فیکٹری کو کارپوریٹ سائیڈ پر لے جانا چاہتے ہیں۔