حملے سے قبل پاکستانی سفارتکارنے ہوٹل کی راہ داریوں کی تصاویر اتاریں،افغانستان، حملہ آور تین گھنٹے ہوٹل کے باتھ روم میں چھپے رہے ، ڈنرکے وقت باہر آ کر فائرنگ شروع کردی،افغان نیشنل سیکورٹی کونسل کا بیان

پیر 24 مارچ 2014 20:06

حملے سے قبل پاکستانی سفارتکارنے ہوٹل کی راہ داریوں کی تصاویر اتاریں،افغانستان، ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) افغان حکام نے ایک مرتبہ پھر الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کابل کے فائیو اسٹار ہوٹل پر کیا جانے والا حملہ ایک ”غیر ملکی خفیہ ایجنسی “ کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے کیونکہ واقعے سے ایک روز قبل ایک پاکستانی سفارت کار نے ہوٹل کی راہ داریوں کی تصاویر اتاریں،میڈیارپورٹس کے مطابق پیر کوافغان نیشنل سکیورٹی کونسل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ہوٹل پر حملے کے وقت وہاں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے مطابق 18 برس سے کم عمر کے چار مبینہ حملہ آور چیک پوسٹ سے گزرے جنہوں نے اپنی جرابوں میں اسلحہ چھپا رکھا تھا یہ لوگ شام چھ بجے ہوٹل میں داخل ہوئے اور نئے سال کے موقع پر نوروز کے لئے خصوصی کھانے کی خواہش ظاہر کی جس کے بعد یہ حملہ آور تین گھنٹے ہوٹل کے باتھ روم میں چھپے رہے اور رات کے کھانے کے وقت باہر آ کر فائرنگ شروع کردی،

فائرنگ سے چارغیر ملکی اور دو بچے ہلاک جبکہ چھ افراد زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

افغان اسپیشل فورسز کی کارروائی میں چاروں حملہ آور بھی مارے گئے۔افغان نیشنل سکیورٹی کونسل نے الزام عائد کیا کہ حملے سے ایک روز قبل ایک پاکستانی سفارتکار ہوٹل کی راہ داریوں کی تصویریں اتار رہا تھا، جس سے اس الزام کو تقویت ملتی ہے کہ یہ حملہ ایک ”غیر ملکی خفیہ ایجنسی“ کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سے کسی ملک کا براہ راست نام نہیں لیا۔

متعلقہ عنوان :