حکومت اوروکلاء میں مذاکرات ناکام، حکومتی یقین دہانی ماننے سے انکار ،پارلیمنٹ ہاؤس کا دھرناجاری رکھنے کافیصلہ ، دھرنے کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام، اراکین کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے میں شدید مشکلات کاسامنا ،پاک سیکرٹریٹ اورپارلیمنٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوکر رہ گئیں

پیر 24 مارچ 2014 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) حکومت اوروکلاء میں مذاکرات ناکام، وکلاء رہنماؤں نے حکومتی یقین دہانی ماننے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کا دھرناجاری رکھنے کافیصلہ کرلیا وکلاء دھرنے کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام، اراکین پارلیمنٹ کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے میں شدید مشکلات کاسامنا پاک سیکرٹریٹ اورپارلیمنٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوکر رہ گئیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے ممطابق اسلام آباد ہائی کورٹ اورڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے پیرکودن گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس کاگھیراؤ کرتے ہوئے مین گیٹ پردھرنا دے دیا جس کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس اورپاک سیکٹریٹ کی طرف جانیوالے راستے انتظامیہ نے بند کردیئے جس سے پاک سیکرٹریٹ اورپارلیمنٹ کی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں اراکین پارلیمنٹ اور سرکاری اہلکاروں کو بھی سرکاری امور کی انجام دہی میں شدید مشکلات کاسامنا رہا تاہم سہ پہر تین بجے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی طارق فضل چودھری نے اسلام آباد کونسل کے صدر محسن کیانی ودیگر چاررہنماؤں کے ہمراہ سپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سے دو گھنٹے مذاکرات کئے مذاکرات میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے وکلاء وفد کو مطالبات منظور کرنے کاعندیہ دیا رکن قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری نے مذاکرات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء قیادت نے اسلام آباد کچہری میں رینجرز کی تعیناتی ، اسلام آباد کچہری حملہ میں شہید وکلاء کے معاوضہ میں اضافے ،حملے میں متاثرہ چیمبرز کی تعمیر ومرمت اوراسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کی جلد تعمیر کے مطالبات پیش کئے تھے جس پر حکومت نے آئندہ بجٹ میں اسلام آباد عدالتی کمپلیکس کیلئے فنڈز مختص کرنے اور متاثرہ وکلاء کے معاوضوں میں اضافے کامعاملہ وزیراعظم کے غیر ملکی دورہ پر حل کرنے اور اسلام آباد کچہری میں رینجرز کی تعیناتی کی یقین دہانی کرائی جبکہ اسلام آباد پولیس کے آئی جی اور ایس ایس پی کو فوری ہٹائے جانے کے حوالے سے معاملہ جوڈیشل انکوائری کی روشنی میں کرنے کی یقین دہائی کرائی وکلاء رہنماؤں نے حکومت سے مذاکرات کے بعد دھرنے کے شرکاء کے سامنے حکومتی یقین دہانی پیش کی جس کو وکلاء نے تسلیم کرنے سے انکارکردیا اوردھرنا جاری رکھنے کافیصلہ کیاہے۔

متعلقہ عنوان :