طیارے کی تباہی، پاکستان کیخلاف ہونے والی تمام سازشیں دھری کی دھری رہ گئیں

پیر 24 مارچ 2014 19:58

طیارے کی تباہی، پاکستان کیخلاف ہونے والی تمام سازشیں دھری کی دھری رہ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) دو ہفتے قبل گم ہونے والے طیارے کی تباہی کی خبر بین الاقوامی میڈیا پر بجلی بن کے گری۔۔۔ خاص طور پر ان پر جنہوں نے اسکا ذمہ دار پاکستان کو ٹھرانے میں کوئی کثر بجا نہ لائی۔۔۔
دنیا بھر کے تعصب آمیز میڈیا نے پاکستان کو اس طیارے کی گمشدگی کا ذمہ دار بھی ٹھرایا، لیکن پاکستانی حکام نے پہلے دن سے ہی اس امر کی تردید کی کہ طیارہ پاکستان کی سرزمین تک آیا ہے۔

بعض اخبارات نے وزیرستان اور بعض نے اسے بلوچستان میں اترنے کے الزامات بھی دئیے۔ کسی نے القاعدہ تو کسی نے طالبان کو ذمہ دار ٹھرایا۔۔۔ لیکن سچ سامنے آہی گیا، اور پاکستان کیخلاف کی جانے والی تمام سازشیں دھری کی دھری رہ گئیں۔ اور برطانوی، بھارتی اور امریکی میڈیا کے عزام خاک میں مل گئے۔

(جاری ہے)

طیارے کی گمشدگی کا قصہ:
ملائیشین ایئر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی جس میں 239 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر چینی تھے۔

لاپتہ ہونے والے طیارے پر 153 چینی اور 38 ملائیشین شہریوں کے علاوہ، ایران، امریکہ، کینیڈا، انڈونیشیا، آسٹریلیا، بھارت، فرانس، نیوزی لینڈ، یوکرین، روس، تائیوان اور ہالینڈ کے باشندے سوار تھے۔ ملائیشیا کا کہنا ہے کہ جہاز کا راستہ دانستہ تبدیل کیا گیا تھا۔ طیارے کا مواصلاتی نظام دانستہ طور پر خراب کیے جانے اور اس کا راستہ جان بوجھ کر بدلے جانے کی تصدیق کے بعد اب پولیس جہاز کے عملے اور مسافروں کے بارے میں بھی تحقیقات کر رہی ہے۔

واضع رہے کہ لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے کی تلاش کے لیے وسیع پیمانے پر آپریشن کیا گیا جس میں 25 ممالک نے حصہ لیا۔ ملائیشیا نے اس طیارے کی تلاش کے لیے جن ممالک سے مدد مانگی ان میں پاکستان بھی شامل تھا۔ ملائیشیا کے حکام نے اس سلسلے میں، قزاقستان، ازبکستان، کرغزستان، ترکمانستان، بھارت، بنگلہ دیش، چین، برما، لاؤس، ویت نام، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور فرانس سے رابطہ کیا تھا۔ اس طیارے نے آخری مرتبہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے ملائیشیاء کے مشرق میں بحیرۂ جنوبی چین کی فضائی حدود میں رابطہ کیا تھا لیکن اس کے غائب ہونے کے 7 گھنٹے بعد بھی طیارے سے سیٹیلائٹ کو خود کار طریقے سے سگنل ملتے رہے۔

متعلقہ عنوان :