پاکستان کو ایشین ٹائیگربنانے کے لیے ملک سے تعطیلات کلچر میں کمی کرنا ہوگی،کاٹی

پیر 24 مارچ 2014 17:29

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24مارچ 2014ء) کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر سید فرخ مظہر، آل کراچی انڈسٹریل آلائنس کے صدر میاں زاہد حسین، کاٹی کے سینئر نائب صدر حشام اے رزاق اور نائب صدر فرازالرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگربنانے کے لیے ملک سے تعطیلات کلچر میں کمی کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ ملک وقوم کو درپیش مسائل ،توانائی بحران ،امن وامان کی موجودہ صورتحال سمیت بڑہتی ہوئی بے روزگاری، غربت اور مہنگائی کاخاتمہ کرنے اورمعاشی ترقی کوبرپاکرنے کے لیے تعطیلات کے بجائے چائنا ،ملائیشیا،ترکی کورول ماڈل بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ برآمدی سرگرمیوں کوفروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کامعاشی حب ہے اور کراچی میں امن وامان کے قیام سے پورے ملک پر مثبت اثرات نمورداہونگے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان کے ملنے والے یورپی ممالک سمیت امریکہ اوردیگرریاستوں سے برآمدی آڈرز کی تکمیل میں بھی مشکلات کاسامنا رہاہے جوکہ ملک وقوم دونوں کے لیے نقصان دے ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو GSP پلس کا درجہ ملنے کے سبب برآمدی آرڈر کو بر وقت پورا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہفتہ کے روز کی تعطیل کا خاتمہ ہو تاکہ پروڈکشن میں نمایا ں اضافہ رونما ہو اور آرڈر کی ترسیل کو بر وقت ممکن بنایا جاسکے۔

کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملک میں بڑہتی ہوئی تعطیلات کے باعث یومیہ اجرت کمانے والے مزدورطبقے کو بھی شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑا ہے اور فیکٹریوں،کارخانوں میں کام کرنے والے لوڈشیڈنگ اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے اپنے صوبے میں چلے گئے جس سے کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی پذیر ممالک کی فہرست میں شامل ہے اورملک کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل کرنے کے لیے دن رات محنت اورلگن کے ساتھ کام کرناہوگا تاکہ پاکستان سے بے روزگاری اور غربت میں کمی رونما ہوسکے ۔

کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر سید فرخ مظہر نے کہا کہ پاکستان کے بڑہتے ہوئے درآمدی بل کے پیش نظر ملک میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کوفروغ دینا ہوگا پاکستان میں سستی لیبر اور سازگارماحول سے فائدہ اٹھانے کے لیے بڑہتی ہوئی تعطیلات میں کمی کرناہوگی کیونکہ گزشتہ چند سالوں سے ملک میں جاری خودکش حملوں،ٹارگٹک کلنگ،بھتہ خوری اورتوانائی بحران کے باعث پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں لہذاحکومت کوچاہیے کہ اب موجودہ صورتحال میں زیادہ سے زیادہ صحت مند اورمعاشی سرگرمیوں کوفروغ دینے کے اقدامات کرے ۔

متعلقہ عنوان :