سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کے عہدے کیلئے سینئر پولیس افسران فیاض لغاری اور اقبال محمود کے نام وفاقی حکومت کو بھجوادیئے، فروری کو آئی جی سندھ کے عہدے پر شاہد ندیم بلوچ کی ریٹائرمنٹ کے بعد اب تک وفاقی حکومت نے کسی پولیس افسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا

ہفتہ 22 مارچ 2014 22:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2014ء) سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کے عہدے کے لئے سینئر پولیس افسران فیاض لغاری اور اقبال محمود کے نام وفاقی حکومت کو بھجوادیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو آگاہ کیا گیا ہے کہ فیاض لغاری اور اقبال محمود سینئر ترین پولیس افسران ہیں۔ ان دونوں پولیس افسران میں سے کسی ایک کو آئی جی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد وفاق پابند ہے کہ صوبے کا چیف ایگزیکٹو اور وزیراعلیٰ آئی جی سندھ کے عہدے کے لئے جو بھی نام وفاق کو بھیجے گا، ان ناموں پر اتفاق کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوگا، تاہم 20 فروری کو آئی جی سندھ کے عہدے پر شاہد ندیم بلوچ کی ریٹائرمنٹ کے بعد اب تک وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کے عہدے کے لئے کسی پولیس افسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے، صرف اس عہدے کا عارضی چارج ایڈیشنل آئی جی اقبال محمود کے پاس ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت مسلسل اس معاملے پر ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور آئی جی سندھ کی تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے سندھ پولیس کے لئے جدید آلات اور اسلحے کی خریداری کے معاملات تاحال التواء کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی میں اس وقت ٹارگیٹڈ آپریشن کا اہم مرحلہ جاری ہے اور پولیس کا مستقل سربراہ نہ ہونے کی وجہ سے بھی امن وامان کے حوالے سے اہم فیصلوں پر عمل درآمد کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ اس کی مرضی کا آئی جی سندھ میں تعینات کیا جائے تاہم سندھ حکومت پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ اگر مشاورت کے بغیر وفاق نے آئی جی سندھ لگایا تو لگائے جانے والے افسر کو جوائننگ نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :