لاہور: قانون دان ظالم بن گیا، چودہ سالہ ملازمہ کا بازو توڑ دیا

ہفتہ 22 مارچ 2014 20:33

لاہور: قانون دان ظالم بن گیا، چودہ سالہ ملازمہ کا بازو توڑ دیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2014ء) لاہور میں قانون دان ظالم بن گیا۔ ذاتی کام کیلئے گھر سے نکلنے والی چودہ سالہ ملازمہ کا بازو توڑ دیا۔ وحشیانہ طور پر ڈنڈے برسا کر دونوں پاؤں بھی زخمی کر دیئے۔ پولیس نے وکیل کو اس کی بیوی سمیت حراست میں لے لیا۔ سندر کے رہائشی ناصر ایڈووکیٹ نے دو سال قبل شفیق آباد کی چودہ سالہ نجمہ کو تین ہزار روپے ماہوار پر ملازم رکھا لیکن لوگوں کو قانون کا سبق پڑھانے والا وکیل خود اخلاقیات کے سارے قاعدے بھول گیا۔

(جاری ہے)

غریب ملازمہ کے اہل خانہ کے مطابق ناصر اور اس کی اہلیہ عظمیٰ نجمہ کے ساتھ ملازم کے بجائے غلاموں سا سلوک کرتے رہے کئی بار تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ گزشتہ روز نجمہ کسی ذاتی کام سے گھر سے نکلی تو میاں بیوی طیش میں آ گئے۔ دونوں نے وحشیانہ طور پر ڈنڈے برسا کر بے چاری ملازمہ کا ایک بازو توڑ دیا۔ دونوں پاؤں بھی شدید زخمی کر دیئے۔ پولیس نے ملزم میاں بیوی کو حراست میں لے لیا۔ واضح رہے لاہور میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے پہلے ڈاکٹر، تاجر اور پروفیسر کی جانب سے بھی گھریلو ملازمین کو زر خرید غلام سمجھ کر بربریت کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :