آپریشن تو جاری ہے ، سوال آپریشن روکنے یا نہ روکنے کا ہے،مولانا فضل الرحمان

جمعہ 21 مارچ 2014 19:25

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2014ء)جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آپریشن تو جاری ہے ، سوال آپریشن روکنے یا نہ روکنے کا ہے، صرف طالبان کے بجائے دیگر عسکریت پسند گروپوں سے بھی بات کی جائے ۔ملتان میں مدرسہ حنیفیہ قادریہ میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل میں قبائلی جرگے کو بھی کردار دیا جائے تو مذاکراتی عمل اور بھی زیادہ موٴثر ہوگا، وزیراعظم سے پہلے بھی کہا تھا کہ فوج کو مذاکرات پر آمادہ کریں اور انہیں ساتھ رکھیں،ہم مذاکرات سے مطمین نہیں اسی لئے ہم اس کا حصہ بھی نہیں ہیں، مذاکرات میں ایک طرف نان اسٹیک ہولڈرز ہیں اور دوسری طرف نان اسٹیج ایکٹرز ہیں، مذاکرات میں صرف تحریک طالبان پاکستان کو مخاطب کرنے کی بجائے عسکریت پسند گروپوں سے بھی بات کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپریشن کے حوالے سے ایک نفسیاتی جنگ چل رہی ہے ، آپریشن پہلے سے جاری ہے سوال آپریشن کو روکنے یا نہ روکنے کا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ عالمی قوتیں وسائل کے ساتھ تہذیب بھی چھین لینا چاہتی ہیں لیکن دینی مدارس متحد ہیں، حکومتی نظام میں دینی علوم کے تحفظ کی ضمانت نہیں، عصری علوم کے خلاف نہیں لیکن دینی علوم کو یقینی بنائیں، ملکی نظام میں دینی مدارس کے طلبا کو کوئی حقوق نہیں دئیے گئے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل نہ ہونے میں پاکستان اور بھارت دونوں ریاستیں رکاوٹ ہیں۔