سپریم کورٹ کا سندھ حکومت کو ایک گھنٹے میں آئی جی تعینات کرنے کا حکم

جمعہ 21 مارچ 2014 11:29

سپریم کورٹ کا سندھ حکومت کو ایک گھنٹے میں آئی جی تعینات کرنے کا حکم

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21مارچ 2014ء) چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو ہدایت کی ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کریں اور ساڑھے 11 بجے تک آئی جی سندھ کا نام عدالت میں پیش کریں۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے فاضل بینچ نے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ آئی جی سندھ کی تقرری کے حوالے سے کیا ہوا جس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ عدالت کی جانب سے آئی جی سندھ کی تقرری کے لئے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا تھا جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ایک ہفتے کا نہیں بلکہ ایک دن کا وقت دیا گیا تھا، آئی جی سندھ تعینات کیا گیا یا نہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اٹارنی جنرل اسلم بٹ نے بتایا کہ وفاق کی جانب سے آئی جی سندھ کے لئے صوبائی حکومت کو 3 نام بھیجے گئے تھے تاہم سندھ حکومت نے اس حوالے سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی مرضی سے آئی جی کی تقرری کی جاتی ہے لیکن سندھ میں ایسا نہیں ہے، سندھ حکومت کی جانب سے بھی وفاق کو آئی جی سندھ کے لئے نام بھجوائے گئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ وفاق کے ناموں سے متفق نہیں ہے کیونکہ وہ صوبے میں امن قائم نہیں کر سکتے جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ان سے استفسار کیا کہ آپ نام بتائیں کہ کس کو آئی جی سندھ مقرر کیا جائے اور جو امن قائم کرسکتا ہو۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپس کے اختلافات سے کراچی کا امن متاثر ہورہا ہے لہٰذا ابھی وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کریں اور آئی جی سندھ کا نام مختص کریں، ہم وفاق سے سفارش کریں گے کہ اسے آئی جی تعینات کیا جائے اور پیر کو آئی جی سندھ کی تقرری کا نوٹی فکیشن عدالت میں پیش کیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے آئی جی کی تقرری نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو فوری طور پر آئی جی تعینات کرنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :