ایران پر پابندیوں کی وجہ سے گیس لائن منصوبے کی تکمیل ممکن نہیں،وزیرپیٹرولیم

بدھ 19 مارچ 2014 23:39

ایران پر پابندیوں کی وجہ سے گیس لائن منصوبے کی تکمیل ممکن نہیں،وزیرپیٹرولیم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2014ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایران پر عالمی پابندیوں کی موجودگی میں گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل ممکن نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایران سے کہہ دیا ہے کہ منصوبے پر عمل درآمد کو پابندیوں کے خاتمے سے مشروط کرے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد میں آئل اینڈ گیس کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر کوئی دباوٴ نہیں، پاکستان اس منصوبے کی تکمیل کیلئے پر عزم بھی ہے لیکن ایران پر عائد پابندیوں کے باعث کو اس منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جب تک یہ معاملہ عالمی پابندیوں سے آزاد نہیں ہو تا اس پر عملدرآمد ممکن نہیں ،ہم نے ایران سے گزارش کی ہے کہ اس پر عملدرآمد کو عالمی پابندیوں کے خاتمے سے لنک کریں اور جیسے ہی پابندیاں ہٹتی ہیں 36ماہ کے اندر گیس لینا شروع کر دیں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک گیس کی پیداوار یومیہ چار ارب مکعب فٹ ہے جبکہ طلب 6ارب مکعب فٹ کی ہے انہوں نے کہا کہ اگر تمام شعبوں میں گیس کی ضرورت کو دیکھیں تو یومیہ 8ارب مکعب فٹ گیس کی طلب ہے ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیس ضرورت کا فوری حل ایل این جی درآمد میں ہی ہے،ہمیں پوری امید ہے کہ اسی سال کے آخر سے پہلے نومبر میں ایل این جی بیس گیس پاکستان آنا شروع ہو جائے گی۔

اس سے قبل آئل اینڈ گیس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ آئندہ دس سال میں پاکستان کی توانائی کی ضروریات دو گنا ہو جائیں گی جبکہ 2020ء تک گیس کی یومیہ ضرورت 13ارب مکعب فٹ تک پہنچ جائے گی، وزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ ملک میں تیل وگیس کی تلاش کیلئے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :