یونانی پارلیمنٹ سے تارکین وطن کاقانون امیگریشن کوڈ منظور کرلیاگیا،ووٹنگ میں پاسوک،نیوڈیموکریٹک اورسیرزا کی حمایت،کمیونسٹ پارٹی،خریسی اووگی اورآناکسارتیتی ایلینس پارٹی کی مخالفت،صدر کی منظوری کے بعد آئین کاحصہ ہوگا

بدھ 19 مارچ 2014 19:21

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2014ء) یونانی پارلیمنٹ نے قانونی حیثیت کے تارکین وطن سے متعلق نیاقانون جس کومائیگریشن کوڈ کانام دیاگیاہے کومنظورکرلیاہے۔یونانی پارلیمنٹ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان کی جانب سے گرماگرم بحث کے بعدپارلیمانی پارٹیوں نیوڈیموکریٹک،پاسوک اوربائیں بازو کے اتحاد سیرزا نے بل کے حق میں جبکہ آزاد ارکان،قوم پرست نازی جماعت خریسی اووگی اورکمیونسٹ پارٹی نے بل کے خلاف ووٹ دیاہے۔

پارلیمنٹ میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے سیرزا کی رکن واسلیکاکاتریووانو نے کہاکہ نیاقانون ایک اچھافیصلہ ہے تاہم اس کے مستقبل میں اثرات خراب ہوسکتے ہیں اوراس بل کی وجہ سے تعصب اورتشدد کی فضا پیداہوسکتی ہے تاہم فی الحال یہ کافی بہتر ہے تاکہ ہم قانونی حثیت کے تارکین وطن کوان کاحق دیں سکے جوکہ ابھی بھی کافی کم ہے۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ میں نائب وزیرداخلہ لیونداس گریگوراکوس نے کہاکہ اس وقت سب سے بڑامسئلہ غیرقانونی تارکین وطن کاہے جس کے باعث قانونی حثیت کے تارکین وطن بھی مشکل کاشکارہیں آج ہم قانونی حثیت کے تارکین وطن کی بات کررہے ہیں جن کی ہمیں ضرورت ہے غیرقانونی تارکین وطن کی نہیں۔

ان کاکہناتھاکہ نیابل قانونی حثیت کے تارکین وطن کوان کے حق دینے کی راہ میں ایک قدم آگے آیاہے اوران کودفتری گھن چکروں سے نکالنے کی کوشش کی گئی ہے اس میں تارکین وطن اوران کے خاندانوں کے تحفظ کامعاملہ اٹھایاگیاہے اوران کے بچوں کویونان میں قیام اوریہاں پرروزگار کے مواقع فراہم کیے گے ہیں۔پاسوک کے کوستاس تریاندافیلوس یہ ایک اچھی اورموثر کوشش ہے جس سے ملکی معیثت پراثر پڑے گاتاہم پالیسی یہ ہونی چاہیے کہ ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کریں اورپھرہم اپنی معاشی حالت کوبہتر بنانے کی پالیسی اختیار کریں۔

آزادیونانی پارٹی کی رکن مارینا خیرسوویلونی نے کہاکہ یہ بل کوئی موثر بل نہیں ہے جس سے ہم تارکین وطن کی مشکلات کوختم کرسکیں۔نازی پارٹی خریسی اووگی کے دیمیتیریس کوکوچیس نے کہاکہ اس سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ بے قابوہونگے اورملک میں غیرقانونی تارکین وطن کی آمد کوحوصلہ ملے گا۔کمیونسٹ پارٹی(KKE)کے سپیروس خالواجیس نے کہاکہ اس سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ حکومت نے ایک کھیل کھیلاہے اورایک بہلاواہے کیونکہ وہ مانولادا کے واقعہ کوختم کرناچاہتے ہیں انھوں نے کہاکہ ہماری تجویز ہے اس کومثبت انداز میں لیاجائے اورقانونی حثیت کے تارکین وطن کومراعات اورسہولیات دے کران کوطویل مدت تک یونان میں رہنے کی منصوبہ بندی کی جائے ۔

گرماگرم بحث کے بعد یونانی پارلیمنٹ نے پاسوک،نیوڈیموکریٹک اورسیرزا کے ارکان کی حمایت سے قانون کومنظور کرلیا۔پارلیمنٹ سے منظوری کے بعدیہ قانون حتمی منظوری کے لیے صدرکارلوس پاپالیاس کوبھیجاجائے گاجن کے دستخطوں کے بعد قانون آئین کاحصہ بن جائے گااس کے بعدیہ نافذالعمل ہوگاقانون میں شامل شرائط ،قواعد وضوابط کاعلم اس کے صدر کے دستخطوں کے بعد قانونی کتاب (مسودہ)کی اشاعت کے بعد ہی ممکن ہوگا۔

متعلقہ عنوان :